اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے عالمی کانفرنس اور دنیا کی نامور شخصیات کی شرکت

نیویارک میں موجود اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں روضہ مبارک امام حسین اور روضہ مبارک حضرت عباس کی طرف سے 28 محرم 1440 بمطابق 9 اکتوبر 2018 ایک عالمی کانفرنس اس موضوع کے تحت منعقد ہوئی: ’’ عادلانہ، پر امن اور جامع معاشرے کی تشکیل میں فکری صدارت کی بحالی‘‘

اس کانفرنس میں دنیا بھر کی مذہبی، دینی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ جس کے بعد کانفرنس کی انتظامیہ کی طرف سے علامہ شیخ فاضل سہلانی نے استقبالیہ خطاب کیا علامہ سہلانی نے اپنے خطاب میں کہا یہ ہمارے لیے بہت ہی باعث مسرت اور فخر کی بات ہے کہ یہ کانفرنس روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے تعاون سے منعقد ہوئی ہے اور ہم امید رکھتے ہیں یہ کانفرنس اپنے اہداف کو بہترین طریقہ سے حاصل کرے گی اور نظریاتی دائرہ سے نکل کر عملی میدان میں اس کے نتائج برآمد ہوں گے۔ اس کانفرنس کا مقصد ان مشکلات کو حل کرنا ہے کہ جن سے اس وقت پوری دنیا دوچار ہے ہمارے آپس میں کچھ نظریاتی اختلافات موجود ہیں اور اختلاف کا ہونا ایک طبیعی اور فطرتی چیز ہے اور ہمارے پاس بہت سے ایسے طریقے بھی ہیں کہ جس سے اختلاف کا حل نکالا جا سکتا ہے کیا ہے اور مشترکہ نظریات کی بنیاد پر اتحاد و بتفاق کیا جاسکتا ہے۔

علامہ سہلانی کے بعد کانفرنس کی انتظامیہ کے ممبر جناب میثم رضوی نے خطاب کیا کہ جو اقوام متحدہ میں خوئی فاؤنڈیشن کے نمائندے بھی ہیں جناب میثم رضوی نے اپنے خطاب میں کانفرنس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس تین نشستوں میں منعقد ہو گی، ان میں سے پہلی نشست میں فکری قیادت کے بارے میں گفتگو کی جائے گی، جبکہ دوسری نشست میں عادلانہ معاشرے کی تشکیل کے بارے میں بات ہوگی، جبکہ تیسری اور آخری نشست میں اسلامی ورثہ کے بارے میں گفتگو کی جائے گی۔ ان میں سے ہر نشست میں چار سکالرز اپنے موضوع پر گفتگو کریں گے ہماری حاضرین سے گزارش ہے کہ وہ اس کانفرنس کے ایجنڈا کو عملی جامعہ پہنانے میں اپنی کاوشوں کو بروئے کار لائیں گے۔

اس کے بعد اردن سے تعلق رکھنے والے پرنس حسن بن طلال نے ویڈیو لنک کے ذریعے سے خطاب کیا پرنس حسن بن طلال نے اس وقت پوری دنیا اور خاص طور پر اسلامی ممالک میں موجود مشکلات کا ذکر کیا اور انسانیت اور انسان کے حوالے سے ایسے اجنبی عقائد کے بارے میں گفتگو کی کہ جنہیں اسلام کی طرف نسبت دی جاتی ہے لیکن اسلام کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے اسلام پوری دنیا کو محبت، بردباری اور دوسروں کو قبول کرنے کی دعوت دیتا ہے۔

پرنس حسن بن طلال کے خطاب کے بعد تحقیقی مقالات پر مشتمل نشستوں کا آغاز ہوا کہ جس میں بارہ سکالرز نے مذکورہ بالا موضوعات پر گفتگو کی ہر نشست میں حاضرین نے سکالر سے مختلف سوالات بھی کیے اور موضوع کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا۔

واضح رہے مقدس روضوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں پہلی دفعہ کانفرنس یا پروگرام منعقد کیا گیا ہے اس سے پہلے اقوام متحدہ کے ہیڈ کواٹر میں کسی مقدس مقام کی طرف سے کوئی پروگرام منعقد نہیں کیا گيا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: