روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے نمائندے سید احمد الراضی الحسینی کا جرمنی میں جاری کلچرل ویک سے خطاب

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے نمائندے سید احمد الراضی الحسینی نے کلچرل ویک’’ دا ویک آف ابو الفضل العباس‘‘ کی ااختتامی تقریب سے خطاب جرتے ہوئے کہا:

میں اس پروگرام میں شرکت کرنے پر اپنے تمام برادران کا شکر گزار ہوں اور یہاں آپ سب کی شرکت رواداری، برداشت اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے کا مظہر ہے اور مختلف مذاہب کے درمیان ڈائیلاگ کلچر کی اہمیت و افادیت کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم عراق سے آتے ہیں جو کہ ((من أور)) کی سر زمین اور ابو الانبیاء حضرت ابراہیمؑ کا وطن ہے ۔ ہم نجف سے آئے ہیں جو کہ حق و انصاف کے سردار امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کا شہر ہے ہم کربلا سے آئے ہیں جو کہ سید الشھداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے بھائی حضرت عباس علیہ السلام کا شہر ہے جو حق وحریت کے لیے ظلم و استبداد کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے فرات کے کنارے پیاسے شہید کر دئیے گئے میں آپ سب کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد صافی کی جانب سے آداب اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا بہت سالوں سے برداشت، رواداری، بقائے باہمی اور بین المذاہب مکالمہ پر کانفرنسز اور سیمینارز ہوتے رہے ہیں اور مذہبی عدم برداشت اور شدت پسند گروہوں کے علاقوں میں بھی ان اجتماعات کا انعقاد کیا ہے لیکن بد قسمتی سے ایسے اجتماعات میں حقیقت پسندانہ گفتگو شنید کے بجائے صرف رسمی اور سرسری تقاریر سے زیادہ کچھ نہیں ہوتا۔

اب وقت کی ضرورت ہے کہ ہم مذہب کو صرف ظاہری عناصر سے ہٹ کر سوچ، علم، سائنس اور انسانیت کے تناظر میں دیکھیں اور اس کی روح کو سمجھیں۔ مختلف مذاہب کی تعلیمات اور تقابل ادیان پر کام کريں تاکہ نفرت، عدم برداشت اور تنہائی اور خود پسندی کو کم کیا جا سکتا ہے۔

یہاں یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ جو صرف اپنے مذہب یا ایک مذہب کو جانتا ہے وہ دراصل کچھ نہیں جانتا اور جیسے صرف ایک ہی زبان آتی ہے اسے حقیقت میں کوئی زبان آتی ہی نہیں۔

میں اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ بین المذہبی ڈائیلاگ کو فروغ دیا جائے اور روایتی بیان بازی سے ہٹ کر مشترکہ روحانی اور اخلاقی اقدار کے پلیٹ فارم کو اپنائیں، مذاہب عالم کی تعلیمات پر تحقیق کریں اور مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان فاصلوں اور نفرتوں کو کم کریں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے فتيتين اور كبيرتين یونیورسٹی کے سربراہان کا بطور خاص شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں سید احمد صافی اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے عراق آنے کی دعوت دی اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے قائم کردہ دو نئی جامعات میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کی درخواست کی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: