عراق کے جنوبی علاقوں سے پیدل آنے والے دسیوں لاکھ زائرین کی اس وقت کی صورت حال کچھ یوں ہے

عراق کے جنوبی صوبوں سے دسیوں لاکھ زائرین زیارت اربعین امام حسین (ع) کے لیے کربلا کی جانب رواں دواں ہیں۔ الکفیل انٹرنیشنل نیٹ ورک کے نمائندے گزشتہ نو دنوں سے زائرین کی نقل و حرکت کو کوریج دے رہے ہیں اور اس وقت کی صورت حال کچھ یوں ہے:

1:- بصرہ اور گردونواح کے علاقے زائرین سے تقریبا خالی ہو چکے ہیں اور یہاں زائرین کرام کی خدمت کرنے کے والے مواکب شمالی علاقوں میں منتقل ہو چکے ہیں تاکہ شمالی علاقوں میں موجود زائرین کرام کی خدمات میں شریک ہو سکیں۔

2:۔ ذی قار کے بیرونی علاقوں میں اس وقت زائرین کرام کا رش ہے البتہ زائرین کرام کی اکثریت ان علاقوں سے گزر کر آگے بڑھ چکی ہے اس لیے یہاں موجود مواکب بھی زائرین کرام کی خدمت کی خاطر دوسرے علاقوں میں منتقل ہونے جا رہے ہیں۔

3:۔ زائرین کرام کی کثیر تعداد اس وقت ناصریہ سماوہ اور رومیثہ میں موجود ہے۔

4:۔اہل سماوہ کا جلوس جو کہ پیدل آنے والے زائرین کرام کا ایک بہت بڑا جلوس ہوتا ہے ضلع مثنی سے ہفتہ والے دن کربلا روانہ ہوا۔

5:۔ باقی اضلاع اور صوبوں جیسے میسان، دیوانیہ اور واسط میں زائرین کرام کی نقل و حرکت جاری ہے جو کہ کبھی بہت زیادہ اور کبھی کم ہو جاتی ہے۔

زائرین کرام کی حفاظت اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے حشد شعبی اور سیکورٹی فورسزنے سخت اقدامات اور حفاظتی تدابیر اختیار کی ہیں۔

سروسز اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے زائرین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے موبائل یونٹس کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ میڈیکل کیمپس بھی لگائے ہیں۔

ہمسایہ ممالک سے بھی زائرین کی بہت بڑی تعدا حسینی مارچ میں شرکت کرنے کے لیے شامل ہو رہی ہے ان تمام بارڈر ایریاز میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے حشد شعبی کے جوان تمام اہم شاہراہوں اور راستوں پر موجود ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: