اس کی کمر بڑھاپے سے جھک چکی تھی لیکن اسے عہد وفا نہیں بھولا تھا

وہ ہمیشہ امام حسین(ع) کی زیارت کے لیے پیدل آیا کرتی تھی گزشتہ طاغوطی و بعثی نظام میں بھی اس نے اس مقدس راستے پہ سفر جاری رکھا۔

اس کے بیٹے امام حسین(ع) کی راہ میں شہید ہوئے، وقت نے اسے بوڑھا کر دیا، اس کے سر کے بالوں پر چاندی چھا گئی، اس کی کمر جھک گئی، اس کی زندگی میں بہت سی تبدیلیاں آ گئيں، بڑھاپے نے اس کے روز و شب کے تقریبا سب معمولات زندگی تبدیل کر دیے.....

لیکن ایک چيز ایسی بھی تھی جو زرا برابر بھی تبدیل نہ ہوئی اور وہ امام حسین(ع) کی زیارت کے لیے ہر سال سینکڑوں کلو میٹر کا سفر طے کر کے پیدل جانا ہے....

اسی(80) سال سے زیادہ عمر کی الحاجہ سكنة عباس کئی دن پہلے جنوب فرات میں واقع اپنے گھر سے کربلا کی جانب پیدل نکلی تھی تاکہ جناب زہراء(ع) سے اپنے عہد وفا کی تجدید کر سکے۔ اس وقت وہ کربلا کے قریب پہنچ چکی ہے۔

خدا اس عظیم خاتون کی زیارت اور مشی کو قبول فرمائے۔

یہ ایک کہانی ہے جس کی ہم مثل بڑی تعداد میں اربعین کے پورے ملینز مارچ میں نظر آ رہی ہیں۔

واضح رہے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کا فکر وثقافت سیکشن گزشتہ چار سالوں سے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی صحافیوں کو زیارتِ اربعین کے موقع پر عراق آنے کی دعوت دیتا ہے تاکہ وہ ان عظیم لمحات کے اپنی آنکھوں دیکھے مناظر اور واقعات کو دنیا تک پہنچائیں۔ اس مقصد کے لیے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) مدعو صحافیوں کے لیے تمام تر مطلوبہ وسائل مہیا کرتا ہے۔

لہذا اس سال بھی روضہ مبارک نے مختلف ممالک سے تعلق والے پندرہ صحافیوں کو مدعو کیا ہے جو گزشتہ پانچ دن سے کربلا کی طرف آنے والے اربعین کے ملینز مارچ کی رپورٹنگ کر رہے ہیں اور پیدل آنے والے زائرین اور اہل مواکب کے درمیان سے مختلف ذرائع ابلاغ کے ذریعے دنیا تک اپنے آنکھوں دیکھے احوال پہنچا رہے ہیں۔

اس پروگرام کو ترتیب دینے والے میڈیا کوآرڈینیٹر جناب حیدر طالب عبد الامیر نے بتایا ہے کہ اب تک صحافیوں کا یہ وفد عراق کے چار جنوبی صوبوں ’’ذي قار، ديوانية، مثنّىٰ اور بابل‘‘ کا دورہ مکمل کر چکا ہے۔ روضہ مبارک نے وفد کو ہر طرح کی سہولیات اور ابلاغ کے تمام تر وسائل فراہم کر رکھے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: