زائرین امام حسین(ع) کی خدمت میں خواتین کا کردار مردوں سے کم نہیں ہے

صاحبان مبداء واصول اپنے افعال اور اعمال سے پہنچانے جاتے ہیں جب کسی راستے کا عنوان پرچمِ مجد ہو تو حسینی انقلاب کے راستے میں خواتین، مرد، بوڑھے، جوان، بچے سب ہی سید الشہداء(ع) کے پرچم کو بلند کرنے کے لئے ایک دوسرے سے سبقت لے جاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

جس طرح سے حسینی مواکب میں زائرین کی خدمت کا شرف مرد حاصل کرتے ہیں اسی طرح سے اربعین امام حسین(ع) کے احیاء اور زائرینِ اربعین کی خدمت میں خواتین کا کردار مردوں سے کسی بھی حوالے سے کم نہیں ہے۔

بہت سی خواتین امام حسین علیہ السلام کا چہلم منانے کے لیے اپنے گھروں سے کربلا تک پیدل جاتی ہیں، بہت سی دیگر خواتین کربلا کے راستے میں موجود مواکب میں زائرات کے لیے ہر طرح کی خدمات فراہم کرتی ہیں، کچھ خواتین مواکب میں زائرت کے آرام کے لیے انتظامات کرتی ہیں، کچھ خواتین زائرات کو کھانا، چاہے، پانی اور دیگر مشروبات و ماکولات پیش کرتی ہیں، کچھ خواتین زائرین کے لیے کھانا اور روٹی پکاتی ہیں، کچھ خواتین مواکب میں موجود میڈیکل ڈسپنسریوں میں زائرات کی طبی فراہم خدمت کرتی ہیں، کچھ خواتین کربلا کے راستے میں قرآن کی تعلیم کے ذریعے سے زائرات کی خدمت کرتی ہیں، کچھ انھیں شرعی مسائل بتا کر اور دینی رہنمائی کر کے حسینی خدمت سر انجام دیتی ہیں.....

بہت سی ایسی خواتین بھی ہیں جو اپنے گھروں کو حسینی موکب میں تبدیل کردیتی ہیں اور گھروں کے دروازے زائرات کے لیے کھول دیتی ہیں اور گھر کے اندر ہیں امام حسین(ع) کے چہلم کا احیاء کرنے کے لیے کربلا جانے والی خواتین کی خدمت کرتی ہیں۔

اللہ تعالی ان تمام خدماتِ حسین(ع) کو بہترین اجر عطا فرمائے اور انھیں حضرت فاطمہ زہراء(ع) اور حضرت زینب(ع) کے ساتھ محشور فرمائے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: