کربلا اس وقت انسانوں کی موجوں سے بنا ٹھاٹھیں مارتا سمندر دکھائی دے رہا ہے

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگ اپنے مرحومین اور مقتولین کو بھول جاتے ہیں عزیز ترین لوگوں کے بچھڑنے کے غم کی آگ ٹھنڈی پڑ جاتی ہے لیکن ایک ایسی عزیز ترین شخصیت بھی ہے جس کا حزن ہر مسلمان کے دل میں نسل در نسل منتقل ہوتا چلا آ رہا ہے اور اس حزن کی آگ ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے اور وہ عزیز ترین ہستی امام حسین علیہ السلام ہیں جن کی دردناک شہادت کی یاد قیامت تک کسی شعلہ کی طرح ہر مومن کے دل میں باقی رہے گی۔

اللہ تعالی نے تمام مسلمانوں پر واجب قرار دیا ہے کہ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اجرِ رسالت کے طور پر ان کے اہل بیت سے محبت و مودت رکھیں یہ واجب ہر سال امام حسین علیہ السلام پر عزاداری کے ذریعے تجدید پاتا ہے۔ امام حسین علیہ السلام اور ان کے بھائی حضرت عباس علیہ السلام کا چہلم جیسے جیسے قریب آتا گیا کربلا کا شہر انسانی سمندر میں تبدیل ہوتا گیا اور اس وقت حالت یہ ہے کہ کربلا انسانی موجوں سے بنا ہوا ایک ٹھاٹھیں مارتا سمندر دکھائی دے رہا ہے اور اس سمندر کی موجوں سے صرف ایک آواز آسمانوں تک بلند ہو رہی ہے اور وہ ہے یا حسین یا حسین

الکفیل انٹرنیشنل نیٹ ورک کے فوٹوگرافروں نے اس حسینی سمندر کے کچھ مناظر ہمیں ارسال کیے ہیں کہ جنھیں آپ بھی زیر نظر تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں:
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: