دنیا کے ہر علاقے سے آئے ہوئے حسینی علم کربلا کی فضا میں لہرا رہے ہیں

کھجوروں کے درختوں کی طرح سیدھا اپنے سروں کو بلند کیے ہوئے آسمان کے درمیان میں لہرا رہے ہیں اور ان کے اوپر امام حسین(ع)، ان کے بھائی حضرت عباس(ع) اور اھلبیت اطہار سے تعلق رکھنے والی مختلف شخصیات کے نام لکھے ہوئے ہیں ان میں سے کچھ علم بیرون ملک سے آئے ہیں اور کچھ ایسے ہیں کہ جو عراق کے مختلف شہروں سے یہاں پہنچے ہیں تاکہ دنیا کی طاغوتی طاقتوں کو یہ پیغام دے سکیں کہ جو بھی امام حسین(ع) کے اصولوں کے خلاف جنگ کرے گا یا زائرین کے راستے میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرے گا ذلت اس کا مقدر بن جائے گی اور یہ ہیں حضرت ابا عبداللہ الحسین کے پرچم جو حریت کے آسمان میں صدیوں سے لہرا رہے ہیں۔

آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ آسمان میں لہراتے ہوئے لاکھوں بلکہ دسیوں لاکھ علم محمد و آل محمد کی فتح و نصرت کا اعلان کر رہے ہیں

مختلف رنگوں کے ان حسینی پرچموں نے کربلا آنے والے پورے راستے کو سجا رکھا ہے اور یہ سارے علم ایک طرف محبان اہل بیت کے دلوں میں فتح و نصرت کی نوید سناتے ہیں تو دوسری طرف اہل بیت کے دشمنوں کو ذلت آمیز کی خبر دیتے ہیں

ان حسینی پرچموں کو اٹھانے والے ہاتھوں میں کوئی بزرگ ہے تو کوئی جوان ہے کوئی کم سن بچہ ہے تو کوئی نوخیز نوجوان ہے خواتین کے ہاتھوں میں بھی یہ علم پکڑے ہوئے ہیں اور سب کے سب لسان حال میں حضرت زینب(ع) سے یہ کہہ رہے ہیں کہ آج ہم سب امام حسین(ع) کی مدد کرنے کے لیے تلواروں کی مانند ہیں اور ہمارے ہاتھوں میں حضرت عباس(ع) کے علم پکڑے ہوئے ہیں ان علموں کو آج تک محبان حسین(ع) نے سرنگوں نہیں ہونے دیا

سلام ہو اس علم کے حقیقی وارث پر سلام ہو اس ہستی پر جس سے یہ علم منسوب ہے
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: