روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کی جانب سے 17 ربیع الاول کی مناسبت سے جشن عید میلاد النبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو منانے کے لئے کلچرل ویک کی تقریبات جاری

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے داررسول اعظم کی جانب سے 17 ربیع الاول کی مناسبت سے جشن عید میلاد النبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو منانے کے لئے کلچرل ویک کی تقریبات جاری ہیں۔ اس سلسلے میں آج جمعۃالمبارک 14 ربیع الاول 1440 ہجری بمطابق 23 نومبر 2018 کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے امام حسن ہال میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں ممتاز مذہبی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ بہت سے میڈیا چینلز اور میڈیا ہاؤسز نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل انجینئر محمد اشیقر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسلام کے نظریاتی اور فکری پہلوئوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ تاکہ انھیں گمراہ کن خیالات اور نظریات سے بچایا جا سکےاور بحیثیت ایک مسلمان وہ اپنے گرد و پیش سے باخبر رہ سکیں۔ اس کے بعد دار رسول اعظم کے انچارج ڈاکٹر عادل نذیر بیری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات دنیا اور آخرت میں ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔

اس کے بعد ڈاکٹر کریم مظہر اور شاعر سجاد عبدالحمید نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے قصیدے پڑھے۔ اس تقریب کے دوران ایک ڈاکومنٹری فلم بھی پیش کی گئی۔ یہ ڈاکومنٹری داررسول اعظم کی جانب سے کئے جانے والے کاموں اور اچیومنٹس کے متعلق تھی۔

تقریب کا دوسرا مرحلہ ریسرچ سیشن پر مشتمل تھا۔ اس سیشن میں تین سکالرز نے مقالت کے تحقیقی مقالات پیش کئے۔

سب سے پہلے محمد علی بحر العلوم نے’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کا پیغام‘‘ کے عنوان سے اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔ دوسری ریسرچ سید احمد اشکوری کی تھی انہوں نے ’’مشن نبوت کی کامیابی کے اسباب ‘‘کے عنوان سے اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا ۔

تیسری ریسرچ ڈاکٹر کریمہ نوماس المدنی کی تھی۔ انہوں نے ’’احادیث میں خطابی ادبیات‘‘ کے عنوان سے اپنا مقالہ پیش کیا۔ تقریب کے آخر میں شرکاء، سکالرزاورتقریب میں شامل شعراء حضرات کو اعزازی اسناد اور شیلڈز پیش کی گئیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: