روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے ڈویژن برائے اطفال و نوجوانان کی بنائی ہوئی شارٹ فلم کی بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ فکر ثقافت کی ذیلی شاخ ڈویژن برائے اطفال ونوجوانان نے اپنے فنی ماہرین کی تخلیقی کاوشوں سے استفادہ اٹھاتے ہوئے شارٹ فلمز بنائیں ہیں ۔ اس سلسلے کی پہلی فلم آپ کی طرح کا ہیرو ہے۔ یہ فلم بین الاقوامی سطح پر کئی مقابلوں کے لیے نامزد کی جاچکی ہے۔ ان مقابلوں میں لیبیا میں ہونے والے انٹرنیشنل شارٹ فلم فیسٹول اور مراکش میں ہونے والے فیسٹول آف پیپلز سینما کا پندرواں ایڈیشن شامل ہیں۔

مسٹر سرمد سلیم جو کہ ڈویژن مینجر ہیں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر اس فلم کو پذیرائی ملنا نہایت خوش کن ہے۔اس فلم کا بین الاقوامی مقابلوں میں نامزد ہونا ہماری بہت بڑی کامیابی اور ہماری تخلیقی اور فنی صلاحیتوں کی مہارت اور اعلی معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انٹرنیٹ پر لوگوں کے ویڈیوز دیکھنے کے بڑھتے ہوئے رجحان اور لوکل فلم مارکیٹس اور عراق میں انٹرنیٹ کے صارفین کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر شارٹ فلم بنانے کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور حالیہ سالوں میں اس صنعت نے بہت ترقی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے شارٹ فلمز بنانے پر کام شروع کیا اور ہم کامیاب رہے۔

اس فلم کا مرکزی کردار ایک بچہ ہے۔ جو اپنے شہید والد کی تصویر کے ساتھ بے حد لگاو رکھتا ہے اور وہ پرامید ہوتا ہے کہ ایک دن اس کے والد واپس آ جائیں گے۔ ایک دن وہ خواب میں اپنے والد کی آواز سنتا ہے کہ جیسے وہ دروازہ کھٹکھٹا رہے ہوں، وہ اٹھتا ہے اور بھاگ کر دروازہ کھولتا ہے۔ لیکن وہاں کوئی نہیں ہوتا۔ وہ بے حد اداس ہوجاتا ہے اور واپس اپنے بستر پر آجاتا ہے۔ اسکول میں ٹیچر ڈے کے موقع پر اسکول کے ڈائریکٹر شہداء وطن کے بچوں کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد کرتے ہیں۔ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد شہدا وطن کو خراج تحسین پیش کرنا اور اس بات کا اعتراف کرنا یہ شہید ہمارے ہیروز ہیں اور ان کی قربانیاں اور شہادت ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ تقریب کے اختتام پر شہداء کے بچوں کوہیروز کےبچے کہہ کر تحائف اور انعامات پیش کیے جاتے ہیں۔ یہ بچہ گھر واپس آتا ہے اور اسکول سے ملنے والے تحفے کو والد کی تصویر کے ساتھ رکھتے ہوئے یہ وعدہ کرتا ہے کہ وہ بھی ان کی طرح کا ہیرو بنے گا۔

مسٹر سرمد نے کہا کہ اس فلم کو بنانے کا مقصد اس پیغام کو دنیا تک پہنچانا ہے کہ شہداء کے بچے ابھی تک ان کی واپسی منتظر ہیں۔ اداس اور دکھی ہونے کے باوجود انہیں اپنے شہید فادرز پر فخر ہے اور وہ انہیں کی طرح ہیروز بننا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب یہ فلم ان قربانیوں، مشکلات اور مصائب کو دنیا تک پہنچاتی ہے جن کا ان ہیروز نے سر زمین وطن کو دہشت گردوں سے آزاد کرواتے ہوئے سامنا کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: