الکفیل ہاسپٹل اور انڈین آرگنائزیشن بی ایم وی ایس ایس کے تعاون سے بلامعاوضہ مصنوعی اعضاء کی تنصیب کا کام جاری ہے

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے الکفیل ہاسپٹل اور انڈین آرگنائزیشن بی ایم وی ایس ایس کے تعاون سے دفاع وطن کی جنگ میں زخمی اور معذور ہونے والے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں, حشد شعبی کے جوانوں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کو بلامعاوضہ مصنوعی اعضاء کی تنصیب کا کام جاری ہے۔

الکفیل ہاسپٹل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد عزیز نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں دفاع وطن کی جنگ میں زخمی یا معذور ہونے والے 600 افراد جن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار, حشد شعبی کے جوان اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے عام شہری شامل ہیں کو مصنوعی اعضاء لگائے جائیں گے۔

انڈین آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر صلاح الدین احمد نے الکفیل نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں یہ ہماری پہلی کمپین ہے اور ہم آنے والے وقتوں میں الکفیل ہاسپٹل کے اشتراک سے مزید 9 کمپینز چلانے کا ارادہ رکھتےہیں۔ ہم بہت خوش اور پرجوش ہیں کہ ہم اس رفاہی اور عظیم طبی کام میں معاون اور شریک ہیں۔

مصنوعی اعضاء کے معیار کے بارے میں الکفیل ہاسپٹل کے پراستھیسس سینٹر میں کام کرنے والے انجینئر حسنین عیسی نے الکفیل نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا ہم جو مصنوعی اعضا تیار کر رہے ہیں وہ دو طرح کی ہیں۔ یہ عضا لائٹ ویٹ اور انبریک ایبل ہیں۔ ہم ہر روز 15 اعضا تیار کرتے ہیں اور اس کمپین کے مکمل ہونے تک ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔

اس کمپین کے بینیفیشریز اس مدد اور تعاون پر الکفیل ھاسپیٹل اور انڈین آرگنائزیشن کے بے حد مشکور ہیں۔ اس کمپین کے ایک بینیفیشری مسٹر احمد سمارنے الکفیل نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ لگایا جانے والا یہ عضو میرے جسم سے الگ ہو جانے والے حصے کا متبادل ہو گا اور میری معذوری ختم کرے گا۔

مسٹر ضیاء اسلام نے الکفیل نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تین سال پہلے دہشت گردی کے ایک حملے میں میں اپنی ٹانگ کھو چکا تھا اور میں بالکل بے بس اور مجبور ہو کر گھر میں پڑا رہتا تھا۔ میں اپنی بنیادی ضروریات تک بھی پوری نہیں کرسکتا تھا ۔ لیکن اب اس مصنوعی ٹانگ کے لگنے سے میری کافی پریشانیاں حل ہوگئی ہیں اور اب میں چل پھر سکتا ہوں ۔ اس کے لئے میں الکفیل ہاسپٹل کا بے حد ممنون ہوں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: