پیپلز ریپبلک آف چائنہ کے سفیر کا روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا دورہ

پیپلز ری پبلک آف چائینہ کے سفیر جناب شین وائقینگ نے جمعرات 3 جمادی الاول 1440 ھ بمطابق 10 جنوری 2019ء کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا دورہ کیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک عراقی اداروں اور مقدس روضوں کے درمیان مضبوط تعلقات اور گہری دوستی کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے یہ پہلا وزٹ نہیں۔ یہ رابطہ اورتعاون ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا۔

الکفیل نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے چین کے سفیر مسٹر شین وائقینگ نے کہا: روضہ مبارک کے آفیشلز کے ساتھ ملاقات ایک انتہائی خوشگوار تجربہ ہے۔ اس ملاقات کے دوران مجھے روضہ مبارک کی جانب سے جاری زرعی اور صنعتی پروجیکٹس کے بارے میں حیران کن اور خوش انگیز معلومات حاصل ہوئیں۔ میں دونوں فریقین کے درمیان تعلقات اور مضبوط روابط کے فروغ کے لیے خدمات پیش کرنے کے لیے حاضر ہوں۔

انہوں نے مزید کہا: چین عراق کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور ہمارے بہت سارے انوسٹرزیہاں کام کر رہے ہیں۔ ہم داعش کے دہشت گرد گروپ سے چھٹکارے کے بعد عراق سے صنعتی اور معاشی تعاون کرنے کے لیے تمام صوبوں اور شہروں میں مختلف سیکٹرز پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا: کربلا مذہبی اور تاریخی کے لحاظ سے اسلامی دنیا میں بہت اہم شہر ہے اور ہم سب اس کی بہت عزت کرتے ہیں۔ زیارت اربعین کے موقع پر ہم نے اپنے چینی شہریوں کو یہاں آنے کے لیے خصوصی طور پر سہولیات فراہم کیں تھیں۔

روضہ مبارک کے جنرل سیکرٹری کی جانب سے پرتپاک اور والہانہ استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: یہ جذبہ ہمارے اور مقدس روضہ کے درمیان اچھے تعلقات کی جانب نشاندہی کرتا ہے۔

چین کے سفیر اور ان کے ہمراہ وفد نے روضہ مبارک کے سیکرٹری جنرل جناب محمد اشیقر سے ملاقات بھی کی۔اس ملاقات کے دوران سیکرٹری جنرل جناب محمد اشیقر نے روضہ مبارک کی جانب سے جاری مختلف پراجیکٹس کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔

ملاقات کے بعد چینی سفیر نے روضہ مبارک کے بورڈ آف ڈائریکٹر جعفر سعید کے ہمراہ روضہ مبارک کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے روضہ مبارک کے روفنگ پروجیکٹس اور توسیع منصوبوں میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی۔ چینی سفیر نے روضہ مبارک میں کیے گئے کاموں اور اسلامی طرز تعمیر اور تزئیین و آرائش سے انتہائی متاثر ہوئے۔

آخر میں چینی سفیر نے روضہ مبارک میں الکفیل میوزیم کا دورہ کیا چینی سفیر میوزیم میں موجود نادرو نایاب اور اہم تاریخی اشیاء دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔ جن میں خاص طور پرقرآن پاک کے مخطوطات اور روضہ مبارک پر کیے گئے مجرمانہ حملوں سے متاثر یا تباہ شدہ اشیاء شامل ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: