حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کی المناک شھادت کا پرسہ پیش کرنے کے لیے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام نے (13جمادى الأولى 1440هـ) 20 جنوری 2019 کو بعد از ظہر جلوس عزاء برآمد کیا کہ جس میں روضہ مبارک کے تمام ذیلی اداروں کے سربراہان اور حرم کے خدام نے شرکت کی۔
حرم کے خدام کا یہ جلوس عزاء روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام سے برآمد ہوا اور مابین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں پہنچا کہ جہاں امام حسین علیہ السلام کے حرم کے خدام بھی اس عزاداری میں شریک ہو گئے جلوس کے آخر میں مجلس عزاء منعقد ہوئی کہ جس میں خدام اور مومنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور امام حسین علیہ السلام کو ان کی والدہ کی المناک شھادت کا پرسہ پیش کیا۔
واضح رہے کہ شیخ اسماعیل انصاری زنجانی نے اپنی کتاب موسوعۃ الکبریٰ عن فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا جلد15 صفحہ 13 میں حضرت فاطمہ(ع) کی تاریخ شہادت کے بارے میں متعدد اقوال درج کئے ہیں اور 615 کتابوں سے ان کے حوالہ جات بھی لکھے ہیں۔
البتہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی تاریخ شہادت کے بارے میں ہمارے ہاں 3قول زیادہ شہرت کے حامل ہیں:
پہلا قول:مذکورہ بالا کتاب میں 54 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 8 ربیع الثانی کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 40 روز تک زندہ رہیں۔
دوسرا قول: مذکورہ بالا کتاب میں 108 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 13 جمادی الاول کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 75 روز تک زندہ رہیں۔
تیسرا قول: مذکورہ بالا کتاب میں 72 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 3 جمادی الثانی کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 95 روز تک زندہ رہیں۔