مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب حجۃ الاسلام الشيخ عبد الله الدجيلي نے جناب ام البنین سلام اللہ علیھا کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالی اور اپنے خطاب میں وعظ و نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ کس طرح سے اس صفات حمیدہ و جلیلہ خاتون کے عمل سے ہم استفادہ کر سکتے ہیں۔ اختتام مجلس پر ماتم داری ہوئی جس میں جناب باسم کربلائی نے نوحہ پڑھا۔ اور ان قصائد کا محور جناب ام البنین کی عظمت و منزلت اور صبر و جھاد فی سبیل اللہ کو بیان اور نصرت امام حسین(ع) اور دین کی حفاظت کرتے ہوئے جناب ام البنین(ع) کے چار بیٹوں کی قربانی کو بیان کرنے تھا۔ جناب ام البنین سلام اللہ علیھا کی عظمت و مقام، اہل بیت(ع) اور ان کے محبین و تابعین کے نزدیک بہت زیادہ ہے۔
یہ بات واضح رہے کہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی جانب سے ایک تعزیتی پروگرام کو تشکیل دیا گیا ہے جو تعزیتی فعالیت، دینی دروس اور مجالس عزاء خصوصاً مناسبات کو زندہ رکھنے پر مشتمل ہے اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) مواکب عزاء خواہ مواکب شہر کربلا یا کربلا کے علاوہ دوسرے شہر سے ہوں ان کا استقبال کرنے کے لیے بھی تیار ہیں جو کہ حضرت امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کو پرسہ دینے کے لیے حاضر ہوتے ہیں۔