یہ تاج انہیں اہل بیت علیہم السلام سے محبت وعقیدت اور اہلبیت علیہم السلام کے حضور نوحہ خوانی ،مرثیہ خوانی اور قصیدے پیش کرنے کے اعتراف میں ہدیہ کیا گیا تھا۔
اس موقع پر الحاج باسم کربلائی نے کہا: میں یہ تاج روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے میوزیم اور دار المخطوطات کو ہدیہ کرتا ہوں بے شک خلافت اور بادشاہت کے اصل حق دار اہل بیت علیہم السلام ہیں۔
انہوں نے کہا: مومنین نے یہ تحفہ دیکھ کر مجھے حیران کر دیا تھا لیکن میں نے اسے صرف اس ارادے سے قبول کیا تھا کہ میں یہ قیمتی تحفہ کربلا کے مقدس روضوں میں سے کسی ایک کو ہدیہ کردوں گا کیونکہ میرا ایمان ہے کہ آج میں جس مقام پر ہوں اور میرے پاس جو کچھ بھی ہے سب اہل بیت علیہم السلام کے طفیل ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔
شروع میں میں فیصلہ نہیں کر پا رہا تھا کہ یہ تحفہ دونوں مقدس روضوں میں سے کسے ہدیہ کروں ۔ چنانچہ میں نے استخارہ کیا اور حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کے موقع پر اس سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے میوزیم اور دار المخطوطات کو ہدیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔