اعلی دینی قیادت داعش کی دہشت گردانانہ کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ایزدی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کرتی ہے

اعلی دینی قیادت نخيب اور ثرثار میں داعش کی حالیہ دہشت گردانانہ کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ایزدی قوم کی بچیوں کے ساتھ داعشی درندوں کی زیادتی اور ان کے قتل پر گہرے غم وغصہ کا اظہار اور ایزدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتی ہے اور اسے موجودہ دور کا نادر سفاکانہ اور وحشیانہ جرم قرار دیتی ہے۔

اس بات کا ذکر اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک امام حسین(ع) کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ) نے (23 جمادی الثانی 1440ھ) بمطابق (1 مارچ 2019ء) کو نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں کیا روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ کربلائی نے کہا:

عزیز بھائیو اور بہنو خطبہ کے موضوع میں داخل ہونے سے پہلے، میں اس ہوناک جرم کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں جسے بعض میڈیا ہاؤسز نے حال ہی رپورٹ کیا ہے پچاس ایزدی خواتین کے کٹے ہوئے سر ملے ہیں جنہیں داعشی دہشت گردوں نے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا، اس درندگی کی مذمت کرتے کے لیے الفاظ قاصر ہیں موجودہ زمانے میں اس وحشیانہ جرم کی مثال کا ملنا ممکن نہیں ہے، ہم اس المناک موقع پر اپنے ایزدی لوگوں اور ہم وطنوں کے ساتھ ہمدردی اور اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور عراقی حکومت میں موجود متعلقہ محکموں اور عالمی اداروں سے داعش کے جرائم پر نظر رکھنے اور ان مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

عزیز بھائیو اور بہنو خطبہ کے موضوع میں داخل ہونے سے پہلے، میں اس ہوناک جرم کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں جسے بعض میڈیا ہاؤسز نے حال ہی رپورٹ کیا ہے پچاس ایزدی خواتین کے کٹے ہوئے سر ملے ہیں جنہیں داعشی دہشت گردوں نے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا، اس درندگی کی مذمت کرتے کے لیے الفاظ قاصر ہیں موجودہ زمانے میں اس وحشیانہ جرم کی مثال کا ملنا ممکن نہیں ہے، ہم اس المناک موقع پر اپنے ایزدی لوگوں اور ہم وطنوں کے ساتھ ہمدردی اور اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور عراقی حکومت میں موجود متعلقہ محکموں اور عالمی اداروں سے داعش کے جرائم پر نظر رکھنے اور ان مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اسی طرح چند دن پہلے صحراء نخيب میں اور ثرثار جھیل کے پاس رزق کی تلاش میں نکلے ہوئے ہمارے نوجوانوں کو داعشی دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کیا ہم ان جرائم اور حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور عراقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان واقعات کے تکرار کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور جامع اقدام کرے ان داعشی بھگوڑوں کو تلاش کرے انھیں قرار واقعی سزا دے اور انھیں عراق کے کسی بھی حصے میں امن خراب کرنے کا موقع نہ دے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: