حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی مظلومانہ شہادت کی یاد منانے اور اہل بیت اطہار(ع) کو اس المناک واقعے کا پرسہ پیش کرنے کے لیے بروز ہفتہ 15رجب 1440ھ بمطابق 23مارچ 2019ء کو روضہ مبارک حضرت امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے خدام نے پوری دنیا کو پرسہ پیش کرنے کے لیے ایک ماتمی جلوس نکالا۔
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے خدام ماتمی جلوس کی شکل میں نوحہ خوانی کرتے ہوئے ما بین الحرمین سے ہو کر حضرت امام حسین(ع) کے روضہ مبارک پہنچے کہ جہاں پر دونوں روضوں کے خدام نے مل کر عزاداری برپا کی۔
امام حسین(ع) کے صحن مبارک میں پہلے مجلس عزاء پڑھی گئی اور مجلس کے بعد ماتم اور نوحہ خوانی کے بعد جلوس اختتام پذیر ہو گیا۔
اس المناک واقعہ کی یاد منانے کے لیے پورے کربلا شہر میں سوگ منایا گیا ہر طرف کالی چادریں لٹکائی گئیں اور پورے شہر میں مجالس برپا ہوئیں اور ماتمی جلوس برآمد کیے گئے۔
حضرت زینب سلام اللہ علیھا کا ذکر چند جملوں میں:
اسم مبارک: زینب (علیھا السلام)
والد: علی ابن ابی طالب علیہما السلام
والدہ: فاطمہ بنت رسول اللہ علیہما السلام
نانا: حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم
نانی: حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھا
دادا: حضرت ابوطالب بن عبد المطلب علیہما السلام
دادی :فاطمہ بنت اسد سلام اللہ علیھا
حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی کنیت: ام کلثوم اور ام الحسن ہے
حضرت زینب (س) کا لقب: عقیلة بنی ہاشم ہے
عقیلہ اس خاتون کو کہا جاتا ہے جو اپنی قوم پہ بہت فضل و کرم کرے اور اپنے پورے گھر میں سب سے زیادہ عزیز ترین ہو۔ اسی لقب کی وجہ سے حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی اولاد بنی عقیلہ کہلاتی ہے۔
حضرت زینب (س) کا ایک لقب عالمہ بھی ہے
حضرت زینب سلام اللہ علیھا کائنات کے سب سے بڑے عالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نواسی اور کائنات کی خواتین کی ملکہ کی بیٹی تھیں مؤرخین لکھتے ہیں کہ مسلمان خواتین دینی احکامات کو سیکھنے کے لیے حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے پاس آیا کرتی تھیں۔
اس کے علاوہ حضرت زینب سلام اللہ علیھا کا لقب عابدہ ال علی بھی تھا۔
حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کے بعد کائنات میں سب سے زیادہ عبادت گزار خاتون حضرت زینب سلام اللہ علیھا ہی ہیں کوئی ایسی نافلہ نماز نہیں ہے کہ جو آپ نہ بجا لاتی ہوں۔ دنیا کی سب سے دکھ بھری رات شامِ غریباں میں بھی حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے نماز تہجد اور دوسرے نوافل کو قضا نہ کیا۔
حضرت زینب(س) کے مختصر حالات زندگی جاننے کے لیے اس لنک کو استعمال کریں:
https://alkafeel.net/ar-news/index.php?id=5350&lang=ur