پندرہویں ربیع الشہادہ ثقافتی سیمینار کی تقریبات کا آغاز اور چالیس ممالک کی شرکت

بروز منگل 3 شعبان 1440ھ بمطابق 9اپریل 2019ء کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں بین الاقوامی پندرہویں سالانہ ربیع الشہادہ ثقافتی سیمینار کی تقریبات کا آغاز اس عنوان کے تحت ہوا: (امام حسين -عليه السلام- اقوام کے لیے مینارِ ہدایت اور اقدار کی اصلاح کرنے والے ہیں)۔

امام حسین(ع)، حضرت عباس(ع) اور امام سجاد(ع) کے جشن میلاد کی مناسبت سے روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے منعقد ہونے والے اس

سیمینار کی تقریبات 3 سے 7 شعبان تک جاری رہیں گی۔

سیمینار کی افتتاحی تقریب میں مراجع عظام کے نمائندوں اور مقدس روضوں کے وفود کے علاوہ عراق اور دیگر 40 ممالک سے آئیں ہوئی دینی، سیاسی، فکری، ثقافتی، ادبی، فنی اور سماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جبکہ 25سے زائد ٹی وی چینلز اور دیگر پرنٹ والیکٹرونک میڈیا ہاؤسز نے اس تقریب کو کوریج دی۔

افتتاحی تقریب کا آغاز قاری سید حسنین حلو نے تلاوت قرآن مجید سے کیا۔ جس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے کربلا کے مقدس روضوں کی نمائندگی کرتے ہوئے استقبالیہ خطاب کیا اور حاضرین کو ان مبارک ایام کی مبارکباد پیش کی اور انھیں اس سیمینار میں خوش آمدید کہا........

علامہ صافی کے خخطابب کے بعد مصر سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر احمد بخیت نے اہل بیت(ع) کی شان میں منوم نرانہ عقیدتت پیش کیا۔

اس کے بعد آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مفتی اور اقوام متحدہ کے زیر انتظام کام کرنے والی انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر مصطفی راشد نے سیمینار میں شرکت کرنے والے وفود کی نیابت میں خطاب کیا اور کہا: بیشک عراق اور اس کی محبوب عوام، یہ عظیم ملک کہ ججس کا پوری اسلامی امت پر احسان ہے، یہ تاریخی حقائق ہیں، ہم نے اپنے اسلام سے سیکھا ہے کہ صاحبان فضل کو فضیلت دینا واجب ہے......

اس کے بعد ماسکو میں انسانی علوم کی سرکاری یونیورسٹی میں تدریسی خدمات سرانجام دینے والے پروفیسر كريكور كوساتش نے خطاب کیا کہ جن کی عرب علاقوں اور مشرق وسطی پر کافی تحقیق ہے اور اس موضوع پر متعدد کتابیں بھی لکھ چکے ہیں، پروفیسر كريكور كوساتش نے اپنے خطابب میں کہا: جب میں نے کربلا کے مقدس روضوں کے زائرین کو دیکھا تو مجھے ان کی آنکھوں میں ایک نور نظر آیا جسے انسانی عزت و کرامت کے نور کے علاوہ کچھ کہنا ممکن نہیں ہے......

اس کے بعد شاعر اہل بیت(ع) مہدی شاکر نہیری نے مقابلہ شعر میں پہلی پوزیشن لینے والا اپنا قصیدہ (قلقٌ ولكن الحسين) حاضرین کی سماعتوں کی نذر کیا۔

آخر میں لکھنؤ سے آئے ہوئے ڈاکٹر احتشام الحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم داعش کے خلاف عراقی فتوحات پر فخر کرتے ہیں کہ جو اعلی دینی قیادت کے فتوی اور اس پر لبیک کہنے سے ممکن ہوئيں......

تقریب کا اختتام امام حسین(ع) کی شان میں خوبصورت قصیدہ پہ ہوا جسے پڑھنے کا شرف معروف عربی قصیدہ خواں ملّا جليل كربلائی نے حاصل کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: