پندرہواں سالانہ ربیع الشہادہ ثقافتی فیسٹیول پانچ روز تک جاری رہنے والی علمی، ادبی، ثقافتی اور سماجی تقریبات کے بعد اختتام پذیر

پندرہواں سالانہ ربیع الشہادہ ثقافتی فیسٹیول پانچ روز تک جاری رہنے والی علمی، ادبی، ثقافتی اور سماجی تقریبات کے بعد اختتام پذیر ہوچکا ہے۔ اس فیسٹیول کے ضمن میں ہونے والی تقریبات میں پانچ روز تک جاری رہنے والی ریسرچ کانفرنس، خواتین کی ریسرچ کانفرنس، محافل قرآن، محافل مشاعرہ، کتابی نمائش، تصویری نمائش اور مختلف طرح کے علمی اور ادبی مقابلے سرفہرست ہیں۔

فیسٹول کی اختتامی تقریب بروز ہفتہ 7شعبان 1440ھ بمطابق 13 اپریل 2019 کو روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں ملکی و غیر ملکی اعلیٰ علمی، ادبی، سماجی، ثقافتی اور دینی شخصیات، میڈیا پرسنز، دونوں مقدس روضوں کی سینئر آفیشلز شیخ مھدی الکربلائی اور علامہ سید احمد صافی نے شرکت کی۔

مصر کے نامور قاری عدلی ابو مصطفی نے اپنی پر اثر اور خوبصورت آواز میں قرآن پاک کی تلاوت کرکے تقریب کا آغاز کیا۔ اس کے شہدائے وطن کے لیے سورہ فاتحہ پڑھی گئی۔ اس کے بعد روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام کے جنرل سیکرٹری شیخ مہدی الکربلائی نے دونوں مقدس روضوں کی جانب سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فتوی دفاع وطن کی اہمیت اور سرزمین وطن کی حفاظت اور سفاک دشمنوں کو شکست فاش دینے میں اس فتوے کے کلیدی کردار کے بارے میں حاضرین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے دفاع وطن کے لیے لڑی جانے والی اس مقدس جنگ کو اپنے وقت کا انقلاب حسینی قرار دیا۔ اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے اس فیسٹیول کے انعقاد کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور فیسٹیول میں شریک تمام حاضرین اور معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے بعدالشيخ عامر البياتي نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں زندگی کے تمام شعبوں میں شدت پسندی اور بنیاد پرستی کے بجائے روشن خیالی، پرامن بقاۓ باہمی، ترقی اور خوشحالی کا راستہ اپنانا چاہیے اور دشمنیوں اور لڑائی جھگڑوں کو اب ختم ہونا چاہیے۔ اس کے بعد عربی زبان کے نامور شاعر نذير المظفرنے سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے بھائی حضرت عباس علیہ السلام کے حضور انتہائی خوبصورت اور پر اثر منظوم نذرانہ عقیدت ومحبت پیش کیا۔

اس کے بعد البانیہ کے مذہبی رہنما اورالبكداشيّة ورلڈ آرگنائزیشن کے سربراہ بابا موندي نے یہاں آنے پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روشن خیال اور ترقی کی جانب بڑھتے ہوئے عراق کو دیکھ کر میں اپنے مسرت بھرے جذبات کو بیان کرنے سے قاصر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام صرف اور صرف امن اور محبت کا پرچار کرتا ہے۔ أكسترا یونیورسٹی برطانیہ سے آئے ہوئے اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر رابرٹ کلیف نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 29 سالوں سے میں کربلا آنے کا مشتاق تھا اور آخرکار میرا انتظار ختم ہوا اور میں یہاں آ کر بہت خوش ہوں اور کربلا کی روحانی اور پرسکون فضا سے اپنے آپ کو سیراب کر رہا ہوں۔

تقریب کے اختتام پر فیسٹیول میں شریک تمام مہمانوں اور اس فیسٹیول کی انتظامیہ یونٹس کو اعزازی اسناد اور شیلڈز پیش کی گئیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: