عراقیوں کو اپنے بچوں کو فکری اور اخلاقی طور پر تحفظ دینے کے لئے ان کی داعش کے خلاف تاریخی فتوحات کے لیے دی جانے والی قربانیوں یاد کرنے کی ضرورت ہے

عراق کی سرزمین کو محفوظ بنانے والے اعلی دینی قیادت کے ان ہی دنوں میں صادر شدہ تاریخی فتوی کو یاد کرتے ہوئے ان کے نمائندے نے اس بات پر زور دیا ہے امام حسین(ع) کے مرقد کے پاس اس فتوی کا یاد کیا جانا اس کی عرفانی حیثیت کی نمائندگی کرتا ہے اور اس فتوی پر لبیک کہنے والوں اور قربانیاں دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہے، ہمارے ہیروز نے بہادری کی جو مثالیں قائم کیں وہ صحیح تربیت کے نتائج کا عملی مظاہرہ ہیں، عوام، حکومت، اور مختلف اداروں سمیت ہم سب کے لیے ضروری ہے کہ ہم اس پاک سرزمین پر بہنے والے خون کو نہ بھولیں اور ہمیشہ کوشش کریں کہ اس اپنی شہہ رگ کا خون پیش کرنے والوں کی جدوجہد کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کریں اور اسے یاد کرتے رہیں۔
ان خیالات کا اظہار اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے (13 شعبان 1440هـ) بمطابق (19 اپریل 2019ء) کو نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: