اس جشن میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی حیات مبارک کے سالوں برابر یعنی1185 شمعیں روشن کی گئیں اور ان شمعوں کی مدد سے یہ عبارت لکھی گئی: (المهديّ ناصرُ المؤمنين).
جشن چراغاں کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ جس کے بعد عراق کا قومی ترانہ پڑھا گیا اور شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
دونوں مقدس روضوں کی نمائندگی کرتے ہوئےروضہ مبارک حضرت امام حسین کے مسٹرافضل الشامی نے جشن سے خطاب کیا اور مومنین کو امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی سالگرہ کی پُر مسرت مناسبت پہ مبارک باد پیش کی۔ اور غیبت کے اس زمانہ میں مومنین پہ فرض ان امور کے بارے میں گفتگو کی کہ جن کا تعلق امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے انتظار اور ظہور کے حوالے سے ہے۔
اس محفل میں متعدد شعراء کرام نے امام زمانہ علیہ السلام کے حضور اپنا منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا کہ جن میں عراق کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے دیگر شعراء نے امام زمانہ(ع) اور اہل بیت علیھم السلام کی شان میں قصائد پڑھ کر حاضرین سے داد تحسین حاصل کی.
اس کے بعد امام زمانہ(عج) 1185 ویں سالگرہ کی مناسبت سے 1185شمعیں روشن کی گئیں۔
واضح رہے کہ 9/4/2003ء کو عراقی شہر صویرہ سے تعلق رکھنے والے الحاج مقداد کریم ھادی نے اس جشن چراغاں کا آغاز کیا اور پہلی مرتبہ مقام امام زمانہ(ع) کے پاس امام زمانہ(ع) کے زندگی کے سالوں کے برابر شمعیں روشن کر کے ایک منفرد جشن کی بنیاد رکھی کہ جو ہر سال دونوں مقدس روضوں کی طرف سے منایا جاتا ہے۔