روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں زیارت عاشورا کی اہمیت پر سلسلہ وار لیکچرز کا انعقاد

سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ میں سلام پیش کرنے کے لئے زیارت عاشوراء کی اہمیت اہل بیت کے چاہنے والوں پر مخفی نہیں ہے زیارت عاشورا کا شمار ان احادیث قدسیہ میں ہوتا ہے کہ جس کی سند کا دوسرا سرا پروردگار سے جا ملتا ہے اور اس بات کا ادراک اس کے مفردات میں غور کرنے سے با آسانی ہو جاتا ہے، یہ کوئی عام کلام نہیں ہے کہ جس سے صرف نظر کیا جائے یہی وجہ ہے کہ علماء کی بڑی تعداد نے زیارت عاشوراء کے مفردات اور اس میں پوشیدہ معانی کے بارے میں شروحات لکھی ہیں اور اس میں موجود اسرار کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

اس عظیم زیارت کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے دینی امور کے شعبہ نے جناب شیخ علی موحان کو اس زیارت پر سلسلہ وار لیکچرز دینے کی ذمہ داری سونپی ہے تاکہ اس زیارت کی عظمت پر روشنی ڈالی جا سکے اور اس میں موجود اسرار و معانی سے لوگوں کو آگاہ کیا جاسکے۔

ان لیکچرز میں زیارت کی ابتدا سے انتہا تک تمام جملوں اور ان کے مفردات کی تشریح کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ہر شب جمعہ سرداب امام حسن(ع) میں لیکچرز کا انعقاد ہوتا ہے جس میں مومنین کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔

واضح رہے "علقمہ بن محمد حضر" امام محمد باقر(ع) سے نقل کرتے ہیں: جو شخص زیارت عاشورا پڑھے اور اس کے بعد دو رکعت نماز ادا کرے تو اس کا ثواب یہ ہے کہ اس مومن کے دس لاکھ گناہ معاف کئے جاتے ہیں اور بہشت میں اس کے دس لاکھ درجے بڑھا دئے جاتے ہیں۔ اسی طرح زیارت عاشورا پڑھنے والا اس شخص کی مانند ہے جو امام حسین(ع) کی رکاب میں شہادت کے عظیم مقام پر فائز ہوئے ہوں اور ان کے درجات میں شریک ہوگا اسی طرح تمام انبیاء اور ان تمام افراد کے ثواب میں شریک ہوگا جنہوں نے امام حسین(ع) کی شہادت کے وقت زیارت کی ہیں۔

چنانچہ علقمہ کہتے ہیں: امام باقر(ع) نے زیارت عاشورا کو نقل کرنے کے بعد فرمایا: اے علقمہ: اگر اپنی زندگی میں ہر روز اس زیارت کے ذریعے امام حسین(ع) کی زیارت کرسکو تو ایسا ضرور کرو، اگر ایسا کروگے تو تمہیں مذکورہ بالا تمام زیارتوں کا ثواب ملے گا۔

سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ میں سلام پیش کرنے کے لئے زیارت عاشوراء کی اہمیت اہل بیت کے چاہنے والوں پر مخفی نہیں ہے زیارت عاشورا کا شمار ان احادیث قدسیہ میں ہوتا ہے کہ جس کی سند کا دوسرا سرا پروردگار سے جا ملتا ہے اور اس بات کا ادراک اس کے مفردات میں غور کرنے سے با آسانی ہو جاتا ہے، یہ کوئی عام کلام نہیں ہے کہ جس سے صرف نظر کیا جائے یہی وجہ ہے کہ علماء کی بڑی تعداد نے زیارت عاشوراء کے مفردات اور اس میں پوشیدہ معانی کے بارے میں شروحات لکھی ہیں اور اس میں موجود اسرار کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

اس عظیم زیارت کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے دینی امور کے شعبہ نے جناب شیخ علی موحان کو اس زیارت پر سلسلہ وار لیکچرز دینے کی ذمہ داری سونپی ہے تاکہ اس زیارت کی عظمت پر روشنی ڈالی جا سکے اور اس میں موجود اسرار و معانی سے لوگوں کو آگاہ کیا جاسکے۔

ان لیکچرز میں زیارت کی ابتدا سے انتہا تک تمام جملوں اور ان کے مفردات کی تشریح کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ہر شب جمعہ سرداب امام حسن(ع) میں لیکچرز کا انعقاد ہوتا ہے جس میں مومنین کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔

واضح رہے "علقمہ بن محمد حضر" امام محمد باقر(ع) سے نقل کرتے ہیں: جو شخص زیارت عاشورا پڑھے اور اس کے بعد دو رکعت نماز ادا کرے تو اس کا ثواب یہ ہے کہ اس مومن کے دس لاکھ گناہ معاف کئے جاتے ہیں اور بہشت میں اس کے دس لاکھ درجے بڑھا دئے جاتے ہیں۔ اسی طرح زیارت عاشورا پڑھنے والا اس شخص کی مانند ہے جو امام حسین(ع) کی رکاب میں شہادت کے عظیم مقام پر فائز ہوئے ہوں اور ان کے درجات میں شریک ہوگا اسی طرح تمام انبیاء اور ان تمام افراد کے ثواب میں شریک ہوگا جنہوں نے امام حسین(ع) کی شہادت کے وقت زیارت کی ہیں۔

چنانچہ علقمہ کہتے ہیں: امام باقر(ع) نے زیارت عاشورا کو نقل کرنے کے بعد فرمایا: اے علقمہ: اگر اپنی زندگی میں ہر روز اس زیارت کے ذریعے امام حسین(ع) کی زیارت کرسکو تو ایسا ضرور کرو، اگر ایسا کروگے تو تمہیں مذکورہ بالا تمام زیارتوں کا ثواب ملے گا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: