روضہ مبارک حضرت عباس (ع) اور کرکوک یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے ’’عراق میں پرامن برائے بقائے باہمی‘‘ کے عنوان سے تحقیقی سیمینار کا انعقاد

قریۃ البشیر کی داعش سے آزادی کے 3 سال مکمل ہونے کے موقع پر روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اور کرکوک یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے ’’عراق میں پرامن برائے بقائے باہمی‘‘ کے عنوان سے ایک تحقیقی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ریسرچ سیمینار بروز جمعرات 26 شعبان 1440ھ بمطابق 2 مئی 2019 کو یونیورسٹی میں منعقد کیا گیا تھا۔

اس سیمینار کے انعقاد کا مقصد عراق کے مختلف مذاہب، مسالک اور لوگوں کے درمیان ہم آہنگی اور خوشگوار برادرانہ تعلقات کے فروغ کے لیے پرامن بقائے باہمی کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنا تھا۔

اس ریسرچ سیمینار میں نامور ملکی و غیرملکی علمی، ثقافتی،، سماجی، ملٹری شخصیات، اساتذہ اور طالبعلموں نے شرکت کی۔ سیمینار کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اس کے بعد شہداء وطن کے لیے سورۃ فاتحہ پڑھی گئی اور پھر عراق کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔ اس کے بعد روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام کی جانب سے الشيخ علي الكرعاوي نے تعاون، پرامن بقائے باہمی اور آزادی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے حضرت علی علیہ السلام کے فرمان کا حوالہ دیا، ’’انسانوں کی دو قسمیں ہے یا تو وہ تمہارے دینی بھائی ہیں یا پھر تمہارے ہی جیسے انسان ‘‘

کےخطاب کے بعد ریسرچ سیشن کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اس ریسرچ میں کرکوک یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر طلعت کی سربراہی میں درج ذیل محققین نے اپنے تحقیقی مقالات پیش کئے۔

- الأب عماد فرج بولص عناي (پرامن بقائے باہمی اور حب الوطنی ایک ہی راہ میں)

- ڈاکٹرعماد الظالمي (پرامن بقائے باہمی اور نفسیات)

- ڈاکٹر دلشاد جلال (حقوق انسانی اور پرامن بقاۓ باہمی)

- ڈاکٹر محمد جواد زين العابدين (دہشتگردوں کے خاتمے کے بعد عراق میں پرامن بقائے باہمی)
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: