روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکیورٹی سیکشن کی جانب سے پہلی الناصر کانفرنس برائے معاشرتی امن وسلامتی کا انعقاد

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکیورٹی سیکشن کی جانب سے بروز جمعرات 27 ذلحج 1440ھ بمطابق 29اگست 2019 کو پہلی الناصر کانفرنس برائے معاشرتی امن وسلامتی منعقد کی گئی۔

کا نفرنس کا انعقاد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے امام حسن ہال میں ہوا جس میں اعلی مذہبی و سماجی شخصیات، مختلف اداروں سے آئے ہوئےوفود اور سیکیورٹی اداروں سے وابستہ سینئر آفیشلز نے شرکت کی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اس کے بعد شہدائے وطن کے لیے سورۃ فاتحہ پڑھی گئی اور پھر بلترتیب عراق کا قومی ترانہ نے او روضہ مبارک کا ترانہ پڑھا گیا۔ اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے جنرل سیکریٹریٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن پروفیسر ڈاکٹر عباس رشید الموسوی نے کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس کے بعد اس کانفرنس کی انتظامی کمیٹی کے انچارج اور سیکیورٹی سیکشن کے سینئر آفیشل حسین رضا نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

اس کے بعد ڈاکٹرحسنين عدنان الموسوي اور پروفیسر رضوان السلامي کی سربراہی میں ریسرچ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریسرچ سیشن میں مندرجہ ذیل ریسرچرز نے مختلف حوالوں سے معاشرتی امن وسلامتی کے پائیدار قیام کے لئے اپنے تحقیقی مقالات پیش کئے۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ مذہبی امور کے سینئر آفیشلالشيخ على موحان اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی لائبریری اور دارالمخطوطات کے پروفیسر محمود الصافی نے مذہبی نقطہ نظر سے تحقیقی مقالات پیش کیے۔

کرنل لقمان عبدالحسین نے سیکیورٹی پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔

روضہ مبارک امام ہادی و امام عسکری علیہ السلام کے شعبہ قانونی امور اور انسانی حقوق کے نمائیدے پروفیسر عمر عبّاس خضير نے قانونی لحاظ سے سے اپنی ریسرچ پیش کی۔

پہلی الناصر کانفرنس برائے معاشرتی امن وسلامتی کے شرکاء کی جانب سے معاشرے میں پائیدار امن وسلامتی کے قیام کے لیے کئی سفارشات بھی پیش کی گئیں۔ یہ سفارشات شعبہ مذہبی امور کے سربراہ شیخ صلاح الخفاجی نے باقاعدہ طور پر پیش کیں جو درج ذیل ہیں۔

ایسی کانفرنسز کا سلسلہ وار انعقاد جاری رکھا جائے۔

حکومت کو سرحدی علاقوں اور بارڈرز پر کنٹرول اور سختی کو بڑھانا چاہیے تاکہ نقصان دہ اور غیر قانونی اشیاء کی اندرون ملک منتقلی کو روکا جا سکے۔

ذرائع ابلاغ کا بھرپور اور موثر استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو منشیات کے خطرات اور نقصانات سے آگاہی فراہم کی جائے۔

معاشرے میں مختلف سماجی مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے تمام تر انسانی و مادی ذرائع کو استعمال کیا جائے اور لوگوں میں مختلف معاشرتی اور سماجی پلیٹ فارمز کے ذریعے آگاہی کو فروغ دیا جائے۔

یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں میں ورکشاپ اور سیمینار کے انعقاد کے ذریعے نوجوانوں میں آگاہی اور ذمہ داری کے احساس کو فروغ دیا جائے۔

معاشرتی سطح پر ڈائریکٹریٹ آف نارکوٹکس کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائےتاکہ یہ ادارہ مکمل آزادی اور بغیر کسی دباؤ کے کام کرتے ہوئے ان مسائل سے نبرد آزما ہو سکے۔

نشے کے عادی افراد علاج کے لیے بحالی مراکز کھولے جائیں۔

غیرقانونی قہوہ خانے اورکیفے فوری طور پر بند کئے جائیں جبکہ باقی قہوہ خانوں اور دیگرایسے مقامات میں نگرانی کا سخت نظام قائم کیا جائے تاکہ نوجوان نسل کو مختلف سماجی برائیوں سے دور رکھا جاسکے۔

نوجوانوں کو روحانی طور پر پر مقامات مقدسہ سے جوڑا جائے جو کہ ہمارے لئے فخر کا باعث ہیں۔

کانفرنس کے اختتام پر شرکاء اور ریسرچرز کو اعزازی اسناد سے نوازا گیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: