نئے اسلامی سال 1441ھ کے دوران روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گنبد پر لہرانے والا پہلا علم اور اس کی خصوصیات

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گنبد پر لہرانے والا علم مومنین اور محبان اہل بیت کے دلوں میں ایک خاص مقام و اہمیت رکھتا ہے۔ یہ علم شجاعت و بہادری، ایثاروقربانی، عقیدت و محبت، وفا اور نجات کی بھی علامت ہے۔

حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال لہرانے والے سرخ علموں کو ہر سال محرم کے شروع ہوتے ہی اتار کر ان کی جگہ سیاہ علم نصب کر دئیے جاتے ہیں کہ جو حزن و ملال اور سوگ کی علامت ہیں۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ ہدایہ ونذروات کے سیوئنگ سیکشن نےمحرم الحرام کے دوران روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گنبد پر لہرانے والے سیاہ علم مبارک کی سلائی اور تیاری کا کام مکمل کر لیا ہے۔ حسب روایت یہ سیاہ علم غم و حزن کی علامت کے طور پر محرم الحرام 1441 ھ کی پہلی شب بعد از نماز مغربین روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گنبد پر لہرایا جائے گا۔

سیوئنگ سیکشن کے سینئر آفیشل نے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے گبند پر لہرانے والے اس سیاہ علم کی ڈیزائننگ اور تیاری کے مختلف مراحل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: یہ علم نہایت خاص اور اعلی معیار کے حامل بہترین کپڑے سے تیار کیا جاتا ہے اور اس علم پر نہائیت خوبصورت اور نفیس کڑھائی بھی کی جاتی ہے۔

اس علم مبارک کی لمبائی 5.3 میٹر اور چوڑائی 2.5 میٹر ہے۔

اس علم مبارک کے دونوں طرف محرم الحرام اور ماہ صفر کی مناسبت سے ’’یا ساقی عطاشی کربلاء‘‘ کے الفاظ انتہائی نفیس کڑھائی کی مدد سے تحریر کیے گئے ہیں۔ اس تحریر کی خطاطی پروفیسر فراس الأسدي نے بطور خا ص اس علم مبارک کے لیے ڈیزائن کی ہے ۔

یہ تحریر1.5 میٹرلمبی اور 20 سینٹی میٹر چوڑی ہے.

یہ علم مبارک تقریبا 2.5کلو گرام وزنی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: