6 محرم 61 ہجری : تقریباً 30 ہزار یزیدی فوج کا کربلا میں اجتماع اورحبیب ابن مظاہر کی بنی اسد سے تعاون کی درخواست

ابن زیاد(لعنه الله) ہر روز صبح شام کوفی اور شامی فوجیوں کے 25، 30 اور 50 افراد پر مشتمل دستے کربلا روانہ کرتا تھا۔حتی کہ چھ محرم الحرام 61 ہجری کو ابن سعد (لعنه الله)کی سپاہ کی تعداد 30 ہزار افراد سے تجاوز کرگئی اور ابن زیاد (لعنه الله) نے عمر بن سعد( لعنه الله) کو اس لشکر کا سپہ سالار قرار دیا۔

چھ محرم الحرام کو حبیب ابن مظاہر کی بنی اسد سے تعاون کی درخواست

حبیب بن مظاہر اسدی نےجب دیکھا کہ امامؑ کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم اور آپؑ کے دشمنوں کی تعداد کثیر ہے تو امامؑ سے عرض کیا: "قریب ہی قبیلۂ بنو اسد کا مسکن ہے؛ آپ اجازت دیں تو میں جاکر آپ کی مدد کی دعوت دوں گا شاید خدا انہیں ہدایت دے"

امامؑ کی اجازت پا کر حبیب بن مظاہر اسدی بھیس بدل کر قبیلہ بنی اسد پہنچے اور ان سے مفصل خطاب کے بعد انھیں امام حسین(ع) کی مدد ونصرت کے لئے درخواست کی جس کاخلاصہ ملاحظہ فرمائیے:’’۔۔۔میں تمہارے لئے بہترین تحفہ لایا ہوں وہ یہ کہ درخواست کرتا ہوں فرزند رسول(ص) کی مدد کے لئے تیار ہوجاؤ۔۔۔نواسۂ رسول(ص) آج عمرسعد کے کیثر لشکر کے محاصرہ میں ہے آپ لوگ میرے ہم قبیلہ ہیں میری بات پرتوجہ کریں تاکہ دنیا وآخرت کی سعادت تمہیں نصیب ہوسکے خدا کی قسم تم میں سے جوبھی فرزند رسول خد(ص) کے قدموں میں جان قربان کرے گا مقام اعلیٰ علیین پرحضرت رسول خد(ص) کے ساتھ محشور ہوگا۔‘‘

بنی اسد رات کے وقت خیام امامؑ کی جانب رواں دواں تھے کہ عمر بن سعد نے ازرق بن حرب صیداوی کی سرکردگی میں 400 یا 500 سواروں کا ایک دستہ بھیج کر فرات کے کنارے، ان کا راستہ روکا؛ بات جھڑپ شروع ہونے تک پہنچی اور بنی اسد جہاں سے آئے تھے وہیں لوٹ کر چلے گئے؛ چنانچہ حبیب بن مظاہر اکیلے واپس آگئے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: