راہ بہشت کے مناظر: کربلا کی طرف جانے والا ملینز مارچ اب ذی قار میں داخل ہو چکا ہے اور بصرہ ایک خالی شہر کا منظر پیش کر رہا ہے

دسیوں لاکھ افراد پر مشتمل اہل بصرہ کا قافلہ کربلا کی جانب گامزن ہے اور اپنے ولاء وعشق اور عقیدت کے کعبہ "امام حسین(ع)" کے اربعین کے موقع پر زیارت کرنے کے لیے کئی دن سے پیدل کربلا کی طرف بڑھ رہا ہے۔



لیکن اس قافلہ میں اب اہل بصرہ تنہا نہیں ہیں بلکہ اس میں عراق کے دوسرے شہروں کے مومنین کے علاوہ ایران، کویت، سعودیہ اور بہت سے دوسرے ممالک کے زائرین بھی شامل ہو چکے ہیں کہ جو اپنے اپنے ممالک سے بصرہ ائرپورٹ یا کویت اور ایران کے باڈر سے عراق پہنچے ہیں اور وہاں سے کربلا کی جانب پیدل چل پڑے ہیں۔



اس وقت ولاء و عشقِ حسینی کا یہ قافلہ صوبہ بصرہ کی آخری حدود عبور کر کے صوبہ ذی قار اور ناصریہ شہر میں داخل ہو رہا ہے جہاں کے مومنین نے ان کے استقبال اور ان کی خدمت کے لیے تمام تر انتظامات کر رکھے ہیں اور مقامی حکومت نے اپنے تمام تر وسائل کو زائرین کی خمت کے لیے وقف کر رکھا ہے۔



الکفیل نیٹ ورک کے فوٹوگرافروں نے ہمیں جنت کے اس راستہ سے کچھ تصاویر بھیجی ہیں جن کو آپ بھی ذیل میں دیکھ سکتے ہیں:

ذی قار کو ایک انفردیت یہ بھی حاصل ہے کہ کربلا کی جانب پیدل جانے والے زائرینِ اربعین مختلف فرعی راستوں کے علاوہ تین مرکزی راستوں سے ذی قار میں داخل ہوتے ہیں کہ جو یہ ہیں:

1:- جبایش کے راستہ سے داخل ہو کر زائرین سید دخیل کے علاقہ سے ہوتے ہوئے ناصریہ اور بطحاء پہنچتے ہیں۔

2:- یہ راستہ ناحية الطار سے شروع ہوتا ہے اور جہاں سے قضاء الكرمة، قضاء سوق الشيوخ، ناحية الفضليّة کے علاقہ سے ہوتے ہوئے زائرین ناصریہ اور بطحاء پہنچتے ہیں۔ اس راستہ کو اہل بصرہ کی اکثریت اختیار کرتی ہے.

3:- قضاء الغرّاف، قضاء الشطرة، ناحية النصر، قضاء الرفاعي، قضاء القلعة، اور ناحية الفجر تک کا راستہ کہ جسے صوبہ میسان کی اکثریت اختیار کرتی ہے۔

تین اطراف سے زائرین کے آنے کی وجہ سے اس صوبہ میں زائرین کا جمع غفیر ہر طرف نظر آ رہا ہے اور ان کی خدمت کے لیے (4000) سے زیادہ مواکب دن رات سرگرم عمل ہیں.
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: