دیوانیہ کربلائی سونامی کو الوداع کر رہا ہے حلہ اور نجف زائرین کے قدموں میں پلکیں بچھائے ہوئے ہے

ابھی تک حسینی لشکر حریت پسندوں کے قلعہ ''کربلا'' کے جانب بڑھ رہا ہے سینکڑوں کلو میٹر پیدل چلنے کے باوجود کسی کو نہ تو جسمانی تھکاوٹ ہے اور نہ ہی کسی کے عزم و حوصلہ میں کمی آئی ہے، کیونکہ سب کے سب کا ہدف امام حسین(ع) کی زیارت سے مشرف ہونا اور زیارت اربعین کا احیاء ہے۔

انتہائی جنوبی علاقوں سے شروع ہونے والے اربعین کے ملینز مارچ کے بارے میں الکفیل نیٹ ورک کے نمائندوں نے بتایا ہے کہ:

دیوانیہ کا شہر جنوبی علاقوں سے پیدل آنے والے زائرین کی اکثریت کو الوداع کر چکا ہے جو وہاں سے سيبة، طليعة اور قاسم سے ہوتے ہوئے حلہ پہنچیں گے۔ اہل دیوانیہ بھی زائرین کی خدمت کے بعد اب سے کربلائی سونامی میں شامل ہو رہے ہیں۔

زائرین کی ایک بڑی تعداد دیوانیہ سے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے نجف بھی پہنچ رہی ہے تاکہ امام حسین(ع) سے پہلے ان کے بابا امام علی ابن ابی طالب(ع) کی زیارت سے مشرف ہو سکیں۔

دیوانیہ،میسان اور واسط کے صوبوں سے پیدل آنے والے زائرین بابل کے صوبہ میں جوق در جوق داخل ہو رہے ہیں۔

صوبہ بابل کے رہنے والے کربلا کی جانب پیدل جانے والے زائرین کا گرم جوشی سے استقبال کر رہے ہیں اور مواکب، حسینیات اور گھروں میں ان کے لیے ہر طرح کی سروسز فراہم کر رہے ہیں۔

الکفیل نیٹ ورک کے نامہ نگار نے ہمیں دیوانیہ اور بابل سے چند تصاویر ارسال کی ہیں آپ بھی انھیں ذیل میں دیکھ سکتے ہیں:
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: