روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے شعائر و حسینی انجمنوں کے سیکشن نے اربعين امام حسین(ع) کے احیاء کے لیے ماتمی جلوسوں، مواکب اور زائرین کے نام خصوصی پیغام جاری کیا ہے جس میں کچھ ہدایات اور گزارشات درج ہیں:
1-عزاداری جلوسوں کے شرکاء اور اہل مواکب نمازوں کے اوقات کا احترام کریں گے اور وقت کی حرمت کا خیال رکھتے ہوئے دوران نماز لاؤڈ سپیکر کا استعمال نہ کریں۔
2ـ مواکب حسینی کے سربراہان کربلا کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں گے۔
3ـ مواکبِ حسینی دئیے گئے شیڈول کی پابندی کرتے ہوئے زنجیل کے جلوس 16 اور 17 صفر اور ماتمی جلوس 18 و 19 صفر کو نکالیں گے۔
4ـ باغات میں اور درختوں کے یا سڑک کے درمیان مواکب لگانے کی اجازت نہیں ہو گی ہم گزارش کرتے ہیں کہ درختوں کا خیال رکھیں کیونکہ یہ درخت شہرِ امام حسین علیہ السلام کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔
5ـ تمام ماتمی جلوس باب قبلہ سے روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام میں داخل ہوں گے اور باب قاضی الحاجات سے نکل کر مابین الحرمین سے ہوتے ہوئے روضہ مبارک حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام سے گزرنے کے بعد اپنے اپنے ہیڈ کوارٹرز کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔
6ـ شدید رش کے پیش نظر تمام مواکب اور جلوسوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ حرموں میں رک کر نوحہ خوانی اور ماتم کی اجازت نہیں ہے۔
7ـ یہ مواکب اور جلوس کے منتظمین کو کربلا پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے اجازت نامہ دکھانا لازمی ہے اور اسی طرح روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ شعائر حسینی اور مواکبِ حسینی کی جانب سے دئیے گئے شناختی بیجیز بھی دکھانے لازمی ہیں۔
8ـ مواکب کی انتظامیہ اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داری خود پوری کرے گا اور کسی بھی اجنبی کو جلوس میں شامل نہیں ہونے دیا جائے جلوس میں صرف وہ لوگ شامل ہوں جنہیں موکب میں شامل ارکان جانتے ہیں۔
9ـ اس چیز کو یقینی بنایا جائے کہ صرف محفوظ آڈیو ڈیوائسز اور کیمرے ہی استعمال کیے جائیں۔
10ـ مشعلیں، تیز دھار آلات یا پانی چھڑکنے والے آلات کی اجازت نہیں ہو گی۔
11ـ جلوس کے دوران کسی بھی طرح کی کوئی سیاسی علامت یا کسی بھی شخصیت کی تصویر اٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
12ـ تمثیلی جلوس کی اجازت نہیں ہو گی اور اگر کوئی اس پر اصرار کرے گا تو اسے مین بریسٹر سے ہی اپنے ہیڈ کوارٹر کی جانب لوٹا دیا جائے گا۔
13ـ ایسے جھنڈے یا بینرز جو کہ زیارت اربعین کی مناسبت کے لیے غیر موزوں ہوں لہرانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
14ـ تمام مواکب کو سرکاری اجازت نامے دئیے جائیں گے جو کہ انہیں داخلے کے وقت اور دوران جلوس دکھانے ہوں گے تمام مواکب اپنا متعلقہ سامان اپنے ساتھ لے کو جائیں۔
15ـ شہر کے اندر یا باہر مواکب لگانے کی تمام تر ذمہ داری مواکب ڈویژن کے آفیسر کی ہے۔
16ـ برائے مہربانی ان ہدایات پر عمل کریں اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے مواکب اور جلوسوں کے لیے جاری کردہ شیڈول کی پاسداری کرتے ہوئے خدام روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام اور سیکیورٹی سروسز کے ملازمین کے ساتھ تعاون کریں۔
17ـ شہداء کربلا کی حرمت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے جلوسوں میں مصنوعی لاشے لانے کی اجازت نہیں ہے۔
18ـ وہ جلوس جو اسیران کربلا کی واپسی کی یاد اونٹوں پر نکالے جائیں گے ان کی اجازت صرف 15 اور 16 صفر کو ہو گی۔
19ـ بہت بڑے سائز کے ڈرمز کو حرمین میں بجانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
20ـ ہر مواکب کے ہمراہ آگ بجھانے والا آلہ ہونا ضروری ہے اور اسے ایسی جگہ رکھا جائے کہ ایمر جنسی کی صورت میں فوری استعمال کیا جا سکے۔
21ـ گلیوں ،شاہراہوں ،عوامی مقامات ،نہروں کے کنارے یا پھر سیوریج کے اوپنگ ہولز پر مواکب نہ لگائیں جائیں ۔اور اسی طرح ہولز کے ڈھکنوں کو کھول کر اس میں بچا ہوا کھانا یا کوڑا کرکٹ نہ پھینکا جائے۔
22ـ شہر کے اندر لکڑی کی آگ پر کھانا بنانے کی اجازت نہیں ہے۔ کوکنگ صرف گیس سلنڈر پر کی جائے گی۔
23ـ خواتین زنجیل یا ماتم کے جلوس میں شامل نہیں ہوں گے۔
24ـ ہر موکب کے دروازے پر شناختی پلیٹ کا ہونا لازمی ہے جس پر کہ موکب کے انتظامی سربراہ کا نام اور فون نمبرز بھی درج ہونا لازمی ہے ۔
25ـ تمام ماتمی مواکب اور حسینی انجمنوں کو دو دفعہ جلوس حرم میں لانے کی اجازت ہو گی ایک مرتبہ زنجیل اور دوسری مرتبہ ماتم کے لیے۔ ہر مرتبہ داخلے کے وقت جلوس کے اجازت نامے پر مہر لگائی جائے گی۔
26ـ اگر مواکب یا اس کے قریب کچھ بھی مشکوک ہو تو فوری طور پر قریبی سیکیورٹی اہلکاروں سے رابطہ کریں۔
27ـ مواکب کی انتظامیہ سے گزارش ہے کہ مراسیم اربعین کے ختم ہوتے ہی مواکب کا کیمپ یا خیمہ وغیرہ ہٹا لیں اور وہاں موجود تمام سامان اور کوڑا کرکٹ صاف کر دیں۔