صوبہ بابل کے (2200) سے زیادہ مواکب نے صوبہ کی حدود میں زائرینِ اربعینِ امام حسین(ع) کو خدمات مہیا کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا

عراق کے صوبہ بابل کا مرکزی شہر حلہ بھی کربلا پیدل جانے والے زائرینِ اربعین کی ایک منزل ہے کہ جو قدیم ترین بابلی تہذیب و تمدن کا مرکز بھی ہے۔ جنوبی علاقوں سے کربلا آنے والے اکثر زائرین حلہ سے گزر کر کربلا پہنچتے ہیں، اسی مناسبت سے یہ شہر کربلا کا دروازہ شمار ہوتا ہے۔

اگر کربلا مدينة الحسین(ع) ہے تو حلہ مدينة الحسن المجتبى(ع) ہے یہی وجہ ہے کہ اربعینِ امام حسین کے احیاء کے لیے پیدل آنے والے زائرین کا حلہ سے گزرتے ہوئے ہر جگہ پُرتباک استقبال ہو رہا ہے اور ہر جگہ زائرین اربعین کی خاطر تواضع کے لیے مواکب نظر آ رہے ہیں جہاں دنیا جہان کے کھانے زائرین کو پیش کیے جا رہے ہیں، پورا حلہ اس وقت امام حسن مجتبی(ع) کے دسترخوان کا منظر پیش کر رہا ہے۔

حلہ کا ہر فرد پیدل چل کر کربلا جانے والے زائرین کے قدموں تلے پلکیں بچھا رہا ہے، ہر ایک میں انکساری کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے، ہر ایک کی خواہش ہے کہ زائر اس سے کوئی خدمت ضرور لے، ہر ایک زائرین کی خدمت کو اپنے لیے شرف اور فخر ومباہات کا ذریعہ سمجھتا ہے۔

روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے شعائر اور حسینی انجمنوں کے سیکشن کی طرف صوبہ بابل میں اپنے مقرر کردہ نمائندے نے بتایا ہے کہ صوبہ بابل کے ہمارے سیکشن میں رجسٹرڈ(2256) مواکب نے صوبہ کی حدود میں زائرینِ اربعینِ امام حسین(ع) کو خدمات مہیا کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا اور پورے صوبہ میں کربلا کی طرف جانے والے تمام راستوں پر مواکب اور کیمپس لگا کر پیدل کربلا جانے والے زائرین کے لیے کھانے پینے رہائش میڈیکل اور دیگر خدمات کے وسیع انتظامات کیے۔

واضح رہے کہ یہ اُن مواکب اور حسینی انجمنوں کا اعداد وشمار ہے کہ جو مذکورہ سیکشن میں رجسٹرڈ ہیں جبکہ چہلم امام حسین(ع) کے احیاء میں شرکت کرنے والے جو مواکب اور انجمنیں مذکورہ سیکشن میں رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، اسی طرح اس موقع پر انفرادی طور پر لوگوں کی طرف سے زائرین کی خدمت کا جو انتظام کیا جاتا ہے اس کا ریکارڈ اکٹھا کرنا بہت ہی مشکل ہے۔

الکفیل کے فوٹو گرافر نے ہمیں حلہ اور بابل کے دیگر علاقو سے چند تصاویر ارسال کی ہیں انھیں آپ بھی دیکھ سکتے ہیں:
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: