سربراہ عباس عسکری یونٹ: امن وامان کے حوالے سے اس اربعین کو حشد شعبی کا سال کہا جا سکتا ہے

عباس عسکری یونٹ کے سربراہ شيخ ميثم الزيدي نے بتایا ہے کہ یونٹ کو اربعین کے موقع پر اہم ترین ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن وامان کے حوالے سے اس اربعین کو حشد شعبی کا سال کہا جا سکتا ہے۔

زیدی نے مزید بتایا کہ اس وقت ہمارے لائحہ عمل کے مطابق ہمارا پورا یونٹ اور اس کے تمام احتیاطی دستے کربلا میں ہر جگہ امنی اور خدماتی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اور اربعین امام حسین(ع) 1441ھ کو کربلا میں داخلے کے شمالی راستے (بغداد کی جانب سے)، داخلے کے مشرقی راستے (بابل کی جانب سے)، اور داخلے کے جنوبی راستے (نجف کی جانب سے) آنے والے زائرین کا استقبال کر رہے ہیں۔

زیدی کے مطابق ہماری احتیاطی فوج کے (3500) جوان کربلا کے مختلف راستوں پر آنے والوں کی نگرانی اور تلاشی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اس کے علاوہ ہمارے ہمارے جوانوں کی ایک بڑی تعداد جن میں انٹیلیجنس، کمانڈوز اور لڑاکا فوج کے تمام اہلکار شامل ہیں پورے کربلا اور اس کے گرد ونواح میں پھیلے ہوئے ہیں۔

ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ سال حشد شعبی کا سال ہے کیونکہ عراقی فوج کا ایک بڑا حصہ گزشتہ دنوں ملک میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے کربلا نہیں آ سکا جس کی جگہ ان کی ذمہ داریاں ہمارے یونٹ کے جوان اور حشد شعبی کے اہکار ادا کر رہے ہیں۔

ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ سال حشد شعبی کا سال ہے کیونکہ عراقی فوج کا ایک بڑا حصہ گزشتہ دنوں ملک میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے کربلا نہیں آ سکا جس کی جگہ ان کی ذمہ داریاں ہمارے یونٹ کے جوان اور حشد شعبی کے اہکار ادا کر رہے ہیں۔

اس سال ہمارے اندازے کے مطابق کم از کم 15ملین زائرین کربلا میں اربعین کے احیاء میں شریک ہیں جس میں(80%) کا تعلق عراق سے ہے جبکہ باقی کا تعلق دیگر 88ممالک سے ہے لہذا یونٹ کے جوان ناصرف سیکورٹی کے امور سنبھالے ہوئے ہیں بلکہ خدماتی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، مواکب، گم شدہ افراد کے مراکز، طبی مراکز اور بہت سی دوسری جگہوں پر کام کر رہے ہیں۔

کربلا سے باہر صحراء میں اور دوسری جگہوں پر دور دور تک ہمارے اہلکار پھیلے ہوئے ہیں اور بعض اطراف میں ستر کلو میٹر آگے تک ہمارے جوان پھیلے ہوئے ہوئے ہیں اور پورے علاقے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: