کربلا میں کروڑوں زائرین کی آمد شہداء کی قربانیوں کی مرہونِ منت ہے اسی لیے مومنین نے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہر جگہ شہداء کی تصاویر آویزاں کی ہوئی ہیں

گزشتہ دہائی سے عراق اور یہاں موجود ہر مقدس مقام مسلسل عالمی دہشت گردوں اور وہابیوں کے نشانے پہ ہے اور خاص طور پر ہر جگہ بدترین دہشت گرد تنظیم داعش اور اس کے سہولت کاروں کی موجودگی کے باوجود آج کربلا اور دوسرے مقدس مقامات کا پورے آب وتاب سے آباد ہونا، کربلا اور دوسرے مقدس مقامات کے راستوں کا محفوظ ہونا صرف اورصرف شہداء کی قربانیوں کا مرہونِ منت ہے کہ جنہوں نے امام حسین(ع) اور شہداء کربلا کی سیرت پہ چلتے ہوئے باطل پرستوں اور دہشت گردوں کے خلاف قیام کیا اور مقدس مقامات کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانوں کو حق کی سربلندی کے لیے قربان کر دیا اور اپنے خون سے کربلا کے راستوں کو زائرین کے لیے محفوظ بنایا۔

آج کربلا میں کروڑوں زائرین کی آمد اور امن وامان کے ماحول میں زیارت کرنے کا اصل اجر وثواب اور خدا کے قرب کا حقیقی استحقاق اُن لوگوں کو حاصل ہے کہ جنہوں نے مرجعیت کی پکار پہ لبیک کہا اور داعش کے خلاف میدان جنگ میں آئے اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔

یہی وجہ ہے کہ ہمیں کربلا کے تمام راستوں میں ہر جگہ شہداء کی تصاویر نظر آ رہی ہیں تقریبا تمام انجمنوں اور اہل مواکب نے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنے اپنے مراکز اور خدماتی کیمپس میں شہداء کی تصاویر آویزاں کی ہوئی ہیں۔

اس بات کا بھی ذکر کرتا چلوں کہ عراق میں داعش اور دوسرے دہشت گردوں کے خلاف میدان جنگ میں آنے والے اور دوسرے انسانوں اور ان کے مقدسات کی حفاظت کے لیے قربانیاں دینے والے یہ وہی افراد ہیں جو شعائرِ حسینی و عزادری کے قیام اور زائرین کی خدمت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ان لوگوں نے دوسرے انسانوں اور انسانی اقدار کی حفاظت کے لیے باطل برستوں اور دہشت گردوں سے ٹکرانا امام حسین(ع) سے ہی سیکھا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: