عوامی تحریک کا دائرہ وسیع ہونے سے ملکی ادارہ میں حقیقی اصلاحات کے لیے صاحبان اقتدار پر مؤثر دباؤ بڑھے گا

اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ) نے (9 ربيع الثانی 1441هـ) بمطابق (6 دسمبر 2019ء) کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران اعلی دینی قیادت آيت الله العظمى سيّد علی حسینی سيستانی (دام ظلّه الوارف) کے نجف اشرف میں قائم دفتر سے موصول ہونے والا بیان حاضرین کے سامنے پڑھا کہ جس میں انھوں نے فرمایا:

........ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر عوامی تحریک کا دائرہ وسیع ہوا اور اس میں مختلف گروہ شامل ہو گئے تو یہ ملکی ادارہ میں حقیقی اصلاحات کے لیے صاحبان اقتدار پر دباؤ ڈالنے کا ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو گا، لیکن اس کی بنیادی شرط یہ ہے کہ اس تحریک کو تشدد، انتشار اور تخریب کاری کی کارروائیوں کی طرف نہ موڑا جائے، اس کے علاوہ اس قسم کے کاموں کا کوئی شرعی و قانونی جواز نہیں ہے اور ان جائز اہداف کے حصول کے لئے قیمتی خون کے بہنے کے باوجود ایسے اقدامات سے اصلاحی تحریک پر منفی اثر پڑیں گے اور وہ آہستہ آہستہ کمزور ہوتی جائے گی، لہذا اصلاحات نہ چاہنے والوں کی چالوں سے خبردار رہیں اور اس حوالے سے انھیں کامیاب نہ ہونے دیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: