الکفیل ہسپتال میں مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والے 20 سالہ نوجوان کے چہرے کی کامیاب سرجری

وہ نہیں جانتا تھا کہ اسے ایک باوقار، مہذب اور آزاد زندگی کے حق کے لیے لیے آواز اٹھانے کی قیمت اس کے جبڑے اور دس دانت توڑنے کی صورت میں میں چکانی پڑے گی۔

یہ کہانی ہے ایک 20 سالہ عراقی نوجوان کی جو اپنے ہم وطن بھائیوں کے ساتھ اپنے آئینی اور قانونی حقوق کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اس نوجوان کو انتہائی تشویشناک حالت میں الکفیل ہسپتال منتقل کیا گیا گیا جہاں نہایت کامیابی سے اس 20سالہ نوجوان کا علاج کیا جا چکا ہے۔

الکفیل ہسپتال کے کاسمیٹک سرجن ڈاکٹرمعمّر الأعرجي نے الکفیل نیٹورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا نوجوان کے چہرے اور جبڑے کو اصلی حالت میں واپس لانے کے لئے متعدد کامیاب سرجریز کی گئی ہیں اور یہ نوجوان تیزی سے روبہ صحت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والے تمام افراد، خواہ شہری ہو یا سکیورٹی فورسز کو بلامعاوضہ علاج اور طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ الکفیل ہسپتال نے مظاہروں کے آغاز ہی سےمظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر متعدد بلامعاوضہ اقدامات شروع کر رکھے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

متعدد شہروں میں مظاہروں کے مقامات پر فری میڈیکل کیمپس کا قیام۔

طبی ماہرین اور عملے پر مشتمل میڈیکل ٹیموں کا قیام جو کہ مظاہرین کو بروقت ابتدائی طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔

ایمبولینس سروس۔

الکفیل ہسپتال میں زخمیوں کا علاج۔

واضح رہے کہ یہ تمام طبی خدمات اور سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جارہی ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: