اعلی دینی قیادت: انتخابات کے لیے قابل قبول قانون سازی کے بعد سیاست میں دلچسبی رکھنے والے ملکی دانشور اور با صلاحیت طبقے کا کردار شروع ہو گا

اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ) کے خصوصی نمائندے علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ) نے (23 ربيع الثانی 1441هـ) بمطابق (20 دسمبر 2019ء) کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران اعلی دینی قیادت کا بیان پڑھتے ہوئے فرمایا:

........اگر انتخابات کے لیے قابل قبول قانون سازی ہو جاتی ہے تو اس وقت سیاست میں دلچسبی رکھنے والے ملکی دانشور اور با صلاحیت طبقے کا کردار شروع ہو گا تاکہ وہ اپنی صفوں کو منظم کریں اور ملک کو ترقی دینے اور ملک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو مطالعہ شدہ قابل عمل منصوبوں کے ذریعے حل کرنے کے لیے اپنے پروگرام تیار کریں، تاکہ وہ انتخابات کے وقت انہیں رائے دہندگان کے سامنے پیش کر سکیں اور علاقائی، قبائلی اور مذہبی وابستگی کی بنیاد پر امیدواروں میں مقابلہ نہ ہو، بلکہ مقابلہ ان کی اہلیت اور ان کے پاس موجود ملک کو بہتر مستقبل کی طرف گامزن کرنے کے قابل عمل پروگراموں کے حوالے سے ہو۔ امید ہے کہ آئندہ آنے والی پارلیمنٹ اور اس سے بننے والی حکومت ضروری اصلاحات کرنے، اور گزشتہ ادوار میں ہونے والی بدعنوانی، بندر بانٹ اور معاشرتی انصاف کی عدم موجودگی کے اثرات سے نجات کے لئے مطلوبہ کردار ادا کرے گی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: