روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کی السقاء فیکٹری کے ماہرین روضہ مبارک حضرت زینب (ع) کے لئے ضریح مبارک کے اوپر والے حصے اور چھت بنانے میں مصروف ہیں

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی السقاء فیکٹری جو کہ مقامات مقدسہ اور اور مزارات کی ضریحات اور دروازے تیار کرتی ہے کے فنی ماہرین، کیلیگرافرز، ہنرمند اور ڈیزائنرز روضہ مبارک حضرت زینب (عليها السلام) کے لئے ضریح مبارک کے اوپر والے حصے اور چھت بنانے میں مصروف ہیں اور یہ کام تکمیلی مراحل میں ہے۔

واضح رہے کہ حضرت زینب(عليها السلام) کے روضہ مبارک کی ضریح مبارک کے اوپر والے حصے اور چھت بنانے کے تمام اخراجات اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والے ایک مومن کی جانب سے ہدیہ کئے جا رہے ہیں اور ضریح مبارک پر خطاطی اور کندہ کاری کا تمام کام السقاء کمپنی کے ماہرین، ڈیزائنرز اور ہنر مند اہل بیت علیہم السلام کی عقیدت ومحبت میں سرشار ہو کر خود کررہے ہیں اور ضریح مبارک تیار ہونے کے بعد جدید اسلامی فنون کا شاہکار ہوگی اور عراقی آرٹسٹس کی بے مثال ہنرمندی اور بہترین فنکاری کا منہ بولتا ثبوت ہوگی۔

السقاء فیکٹری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر حسام محمد جواد نے الکفیل نیٹورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضریح مبارک کے اوپر والے حصے اور چھت کو بنانے کے لئے سب سے پہلے کمپنی کے کیلیگرافر ز، ڈیزائنرز اور فنی ماہرین نےمختلف ڈیزائنز تیار کیےجن میں سے بہترین ڈیزائن جوکہ ضریح مبارک کے باقی حصوں سے ہم آہنگ ہے کو منتخب کرنے کے بعد کام کا آغاز کردیا گیا اور ہم اس وقت کام کے آخری مراحل میں ہیں اور آئندہ چند روز میں تیار شدہ حصے شام منتقل کردیئے جائیں گے اور ضریح مبارک پر نصب کر دئیے جائیں گے۔"

ضریح مبارک کے اس حصے کی اہم خصوصیت یہ ہے:

ضریح مبارک کے اس حصے کی لمبائی 4.3 میٹر ہے ، اور اس کی چوڑائی 3.11 سینٹی میٹر ہے اور اس کی اونچائی لگ بھگ 2.75 میٹر ہے۔

اس کی تیاری میں متعدد دھاتیں استعمال کی گئیں، جن میں سٹینلیس سٹیل اور تانبا شامل ہیں، اس کے علاوہ برمی لکڑی کے فریم تیار کئے گئے ہیں جن پر اسلامی فن و ثقافت کی عکاسی کرتے ہوئے نہایت دلکش نقش و نگار اور پھول کندہ کئے گئے ہیں۔

ضریح مبارک کے اس حصے کو تیار کرنے کے لئے 2 کلوگرام سونا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عراقی آرٹسٹوں نے کربلا والوں کی محبت میں جدید اسلامی فن کو ایک نئی جہت اور بلندی سے نوازا ہےاور تمام عراقی فنکار روضہ مبارک حضرت زینب (عليها السلام) میں اپنی خدمات کو اپنے لیے باعث اعزاز اور صد افتخار سمجھتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: