اعلی دینی قیادت کئی بار اصلاحات نہ ہونے کی صورت بدترین بیرونی مداخلت کے خطرے سے آگاہ کر چکی ہے

اعلی دینی قیادت آيت الله العظمى سيّد علی حسینی سيستانی (دام ظلّه الوارف) ماضی میں کئی بار عراقی حکومت کو جلد سے جلد اصلاحات کی نصیحت کر چکی ہے اور عوامی مطالبات کے مطابق اصلاحات نہ ہونے کی صورت بدترین بیرونی مداخلت اور عالمی طاقتوں کے درمیان عراق کے میدان جنگ بننے کے خطرے سے آگاہ کر چکی ہے۔

اسی بارے میں اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے (17 ربیع الاول 1441ھ) بمطابق (15 نومبر 2019ء) کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں کہا:
میرے بھائیو اور بہنو... میں آپ کی خدمت میں کے اعلی دینی قیادت کے نجف اشرف میں قائم دفتر کی طرف سے ہم تک پہنچنے والا بیان پڑھنا چاہتا ہوں کہ جس میں انھوں نے فرمایا ہے:
بسم الله الرحمن الرحيم

......عراقی عوام کی طرف سے چلائی جانے والی اصلاح کی جنگ ایک قومی جنگ ہے، اور عراقیوں کو ہی اس کا بھاری بوجھ اٹھانا ہے، لہذا کسی بھی بیرونی طاقت کو اس معاملہ میں مداخلت کی اجازت دینا جائز نہیں ہو گا بلکہ بیرونی مداخلت بڑے خطرات کو جنم دے گی اور یہ ملک بین الاقوامی اور علاقائی طاقتوں کے مابین تنازعات اور حساب چکانے کا میدان بن جائے گا اور اس میں سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہی ہو گا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: