اعلی دینی قیادت: کسی کو بھی عراقیوں کے حق خود ارادیت کو ہائی جیک کر کے اپنی رائے مسلط کرنے کا حق حاصل نہیں ہے

اعلی دینی قیادت کی ہمیشہ سے یہ رائے رہی ہے کہ ملک کے بارے میں ہر فیصلے کا اصل حق صرف عوام کو حاصل ہے اور کسی بھی شخص، پارٹی اور دوسرے ملک کو عوام پر اپنی رائے مسلط کرنے کا حق نہیں ہے۔

اسی بارے میں اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے (3 ربيع الأوّل 1441هـ) بمطابق (1 نومبر 2019ء) کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں کہا:

میرے بھائیو اور بہنو... میں آپ کی خدمت میں اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ) کے نجف اشرف میں قائم دفتر کی طرف سے ہم تک پہنچنے والا بیان پڑھنا چاہتا ہوں کہ جس میں انھوں نے فرمایا ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم

...... ’’آئین کے بارے میں عمومی رائے شماری اور ایوان نمائندگان کے متواتر انتخابات کے ذریعے عراقیوں کی اپنے ملک کے سیاسی اور انتظامی نظام کے تعیّن کے بارے میں حق خود ارادیت کا احترام‘‘ وہ اصول ہے جس پر اعلی دینی قیادت عمل پیرا ہے اور اسی بات پر وہ گزشتہ نظام کے خاتمے سے اب تک زور دیتی آئی ہے، اور آج پھر اسی بات پر زور دیتی ہے کہ اصلاحات اگرچہ ایک ناگزیر ضرورت ہے (جیسا کہ پہلے اس پر بات ہو چکی ہے) تاہم مطلوبہ اصلاحات اور اس کے اجراء کا اختیار بھی ملک کے ایک سرے سے لے کر دوسرے سرے تک رہنی والی ہر رنگ و نسل کی عراقی عوام کو ہے، لہذا کسی بھی فرد واحد، یا کسی گروہ، یا کسی خاص نظریہ کی حامل پارٹی، یا کسی علاقائی یا بین الاقوامی فریق کو قطعًا یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ عراقیوں کے حق خود ارادیت کو ہائی جیک کر کے اپنی رائے سب پر مسلط کرے۔

ہم تمام فریقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عراق کے حال اور مستقبل کے بارے میں سوچیں، عارضی جذبات یا خاص مفادات کو ملک کی بھلائی اور ترقی کے لیے صحیح فیصلہ لینے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے، بیشک اللہ حق کو ہدایت دیتا ہے اور کامیابی عطا کرتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: