امریکی حملے میں شہید ہونے والے حشد شعبی کے ہیروز کی کربلا کے دونوں حرموں میں تشیع

جہاد کفائی کے فتوی پر لبیک کہتے ہوئے داعش کے خلاف فتح میں مرکزی کردار ادا کرنے والے حشد شعبی کے ہیروز کو بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکی فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا کہ جن کی تشیع جنازہ کے مراسم بروز ہفتہ (8 جمادى الاول 1441هـ) بمطابق (4 جنوری 2020ء) کو کربلا میں بعد نماز عشاء دونوں مقدس روضوں میں ادا کیے گئے۔

داعش کے خلاف جنگ میں ہیروز کے طور پر ابھرنے اور امریکی حملے میں شہید ہونے والے حشد شعبی کے اہلکاروں کے جنازے جب کربلا پہنچے تو امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے اداری سربراہان، ان کے نائبین، مقدس روضوں کے خدام، کربلا کی مقامی حکومت کے عہدیداران، سیکورٹی اداروں کے افسران اور مومنین کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔

مقدس حرموں کی طرف سے شہداء کی تشیع جنازہ کے جلوس کا استقبال شارع باب قبلہ (روضہ مبارک حضرت عباس) کی ابتداء میں کیا گیا جس کے بعد یہ جلوس روضہ مبارک امام حسین(ع) کی طرف روانہ ہو گیا، جہاں پہنچنے پہ بیرونی دروازے پر روضہ مبارک امام حسین(ع) کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ) نے جنازوں کا استقبال کیا، شہداء کی نیابت میں مراسم زیارت کی ادائیگی کے بعد شہداء کے تشیع جنازہ کا یہ جلوس ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک حضرت عباس(ع) پہنچا، جہاں روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی نے جنازوں کا بیرونی دروازے پر استقبال کیا، روضہ مبارک میں زیارت اور فاتحہ خوانی کے بعد یہ جلوس اپنی اگلی منزل کی طرف روانہ ہو گیا۔

واضح رہے روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے میناروں سے متعدد بار بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب وحشیانہ حملے میں داعشی دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فتح دلوانے والے ہیروز کی شہادت پہ تعزیتی پیغام نشر کیے گئے اور ان شہداء کی تشیع جنازہ کی دونوں حرموں میں خصوصی تیاریاں کی گئیں اور تشیع جنازہ کو نشر کرنے کے لیے میڈیا ہاؤسز کو بلامعاوضہ فریکونسی بھی فراہم کی گئی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: