اعلی دینی قیادت پرامن مظاہروں اور دھرنوں کے خلاف تشدد کے استعمال کی مذمت کرتی ہے

اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ) نے (5 جمادى الثانی 1441هـ) بمطابق (31 جنوری 2020ء) کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران اعلی دینی قیادت کا بیان پڑھتے ہوئے کہا:
میرے بھائیو اور بہنو... عراق اور دنیا کے موجودہ حالات کے بارے میں اعلی دینی قیادت آيت الله العظمى سيّد علی حسینی سيستانی (دام ظلّه الوارف) کے نجف اشرف میں قائم دفتر کی طرف سے ہم تک پہنچنے والا پیغام آپ کی خدمت میں پڑھنا چاہتا ہوں کہ جس میں انھوں نے فرمایا ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مختلف ریاستی اداروں اور محکموں کو بدعنوانی اور ناکامی کے چنگل سے نجات دلانے اور اصلاحات کا مطالبہ کرنے والی عوامی تحریک کو شروع ہوئے چار ماہ گزر چکے ہیں ، اور اس عرصے میں بے گناہوں کا بہت زیادہ خون بہا اور ہزاروں شہری زخمی ہوئے ، اور ابھی بھی اِدھر اُدھر جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں مزید بے گناہ قربان ہو رہے ہیں۔

دینی قیادت ایک بار پھر پرامن مظاہرین کے خلاف تشدد کے استعمال اور ان میں سے کچھ کے قتل اور اغواء کی پرزور مذمت کرتی ہے، اور پرامن اجتماعات اور دھرنوں کو تشدد اور طاقت سے منتشر کرنے کو قطعی طور پر نامنظور کرتی ہے، اسی طرح بعض لوگوں کی طرف سے سیکیورٹی فورسز اور سرکاری اہلکاروں پر حملہ کرنے، تعلیمی اور خدماتی اداروں کو دھمکانے اور وہاں توڑ پھوڑ کرنے، اور شہریوں کی سلامتی اور مفادات کو نقصان پہنچانے کو مسترد کرتی ہے، دینی قیادت متنبہ کرتی ہے کہ اس قسم کے پرتشدد اقدامات کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی یہ کام مطالبات منوانے اور دباؤ ڈالنے کے لیے عوامی اجتماعات کا متبادل ہیں، بلکہ اس کے نتائج برعکس ہوں گے اور احتجاجی تحریک اور اس کے شرکاء کے ساتھ یکجہتی میں کمی آئے گی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: