آیت اللہ سیستانی: عوامی مقامات پر کالے علموں اور بینرز سمیت دیگر عاشورائی مظاہر کو بڑے پیمانے پر آویزاں کیا جائے، اس سلسلہ میں ملک میں نافذ قوانین کی خلاف ورزی نہ کی جائے

بروز جمعرات (9 ذی الحجہ 1441 ہجری) بمطابق (30 جولائی 2020ء) کو اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ) کے دفتر نے محرم 1442ھ میں امام حسین (علیہ السلام) کی عزاداری سے متعلق ایک سوال کا جواب دیا ہے۔

جس میں اعلی دینی قیادت نے کہا ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم

السلام على الحسين وعلى أولاد الحسين وعلى أصحاب الحسين ورحمة الله وبركاته

چوکوں، سڑکوں، گلیوں اور اسی طرح کے دیگر عوامی مقامات پر کالے علموں اور بینرز سمیت دیگر عاشورائی مظاہر کو بڑے پیمانے پر آویزاں کیا جائے، اس سلسلہ میں نجی ودیگر املاک کے احترام کا خیال رکھا جائے اور ملک میں نافذ قوانین کی خلاف ورزی بھی نہ کی جائے۔ ضروری ہے کہ بینرز امام حسین علیہ السلام کے عظیم اصلاحی انقلاب میں فرمائے گئے اقوال پر مشتمل ہوں، یا ان پر سانحہ کربلا کے بارے میں کہے گئے بہترین اشعار یا نثری اقوال کو تحریر کیا جائے۔

اور جہاں تک اس مناسبت پر تقسیم کی جانے والی نیاز اور تبرک کا تعلق ہے تو اس کو پکانے اور تقسیم کرنے کے دوران صحت کے اصولوں کا خاص خیال رکھا جائے اگرچہ وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ خشک غذائی مواد کو نیاز کے طور پر غریب مومنین کے گھروں تک پہنچایا جائے تاکہ نیاز کی تقسیم کے وقت رش سے بچا جا سکے۔۔

اس سوال اور اس کے مکمل جواب سے مطلع ہونے کے لیے اس لنک سے استفادہ کیا جا سکتا ہے:

https://alkafeel.net/news/index?id=11209&lang=ur
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: