امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے گنبدوں سے سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیئے گئے ہیں

آج بروز جمعہ نماز مغربین کے بعد ماہ محرم کے آغاز اور سوگ کے اعلان کے لیے روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے گنبدوں سے سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کرنے کی تقریب منعقد ہوئی جس سے لاکھوں عزاداروں اور زائرین نے شرکت کی۔

سب سے پہلے روضہ مبارک امام حسین(ع) میں علم کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں روضہ مبارک امام حسین(ع) کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی (دام عزہ)، دیوان وقف شیعی کے سربراہ، مختلف اداروں کے وفود اور عزاداروں کے جمع غفیر نے شرکت کی۔

روضہ مبارک امام حسین(ع) میں تقریب کے اختتام پر تمام عزادار علمدار وفا حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کی جانب متوجہ ہوئے کہ جہاں باب قبلہ کے سامنے والے صحن میں تبدیلئ علم کی مرکزی تقریب روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) اور متعدد علمی، دینی و سماجی شخصیات، مختلف اداروں کے وفود اور عزاداروں کی موجودگی منعقد ہوئی۔

تقریب کا آغاز قاری حیدر جلوخان نے تلاوت قرآن مجید سے کیا، اس کے بعد علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: عزیزان ہم دیکھتے ہیں کہ ہر سال سانحہ کربلا کے ہمارے مطالعہ کی تجدید ہوتی ہے، اور ہم اس کی برکات سے مستفید ہوتے ہیں… باقی خطاب سے مطلع ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

اس کے بعد علم عزاء مثنیٰ گورنریٹ کے سپرد کیا گیا کہ جسے وہاں کے مواکب کے نمائندے الحاج سعد العبدلی نے وصول کرنے کا شرف حاصل کیا۔

اس کے بعد روضہ مبارک کے سیکرٹری جنرل سيّد مصطفى مرتضى آل ضياء الدين نے (لبّيك يا عباس) (لبّيك يا عباس) کی گونج میں روضہ مبارک کے گنبد سے سرخ علم اتار کر سیاہ عاشورائی علم نصب کر دیا۔

اس کے بعد شیخ عبد الصاحب الطائی اور الحاج علی الصفار کربلائی کا عزائی و عاشورائی کلام پڑھا گیا اور پھر نامور نوحہ خواں ماہر سلطان کربلائی کی نوحہ خوانی اور عزاداروں کی ماتم داری پہ اس عزائی تقریب کا اختتام ہوا۔

واضح رہے کہ علم کی تبدیلی کی تقریب کا باقاعدہ آغاز صدام ملعون کی حکومت کے خاتمے کے بعد سن 2004ء میں شروع کیا گیا کہ جو اس وقت کربلا کے روضوں میں منعقد ہونے والی اہم ترین تقریب کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: